کراچی: تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ سالانہ 5 سے 6 ارب ایکسپورٹ کا نقصان ہوا۔ ایکسپورٹرز کو 4 سال میں 22 ارب کا نقصان ہوا۔
تفصیلات کے مطابق اسد عمر نے ایف پی سی سی آئی سے خطاب کیا۔۔ خطاب میں انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی معاشی پالیسی کے نکات بیان کیے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے صنعتکاروں اور تاجروں کو ہاتھ باندھ کر رنگ میں اتار دیا گیا ہے۔ کاروباری لاگت میں کمی کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کو ٹهیک کریں گے، کاروبار کے لیے سازگار ماحول بنائیں گے، ملک میں کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اکنامک اور بزنس ایڈوائری کونسل بنائے گی۔ ان دونوں کونسلز کی صدارت وزیر اعظم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس ریٹ بہت زیادہ ہے۔ پاکستان میں بہت سے شعبوں میں ٹیکس نہیں ہے، ٹیکس دینے والوں سے بوجھ منتقل کر دیا گیا ہے۔ سی پیک کے انفرا سٹرکچر سے فائدہ اٹهانے کی پالیسی بنانا ہوگی۔
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ سالانہ 5 سے 6 ارب ایکسپورٹ کا نقصان ہوا۔ ایکسپورٹرز کو 4 سال میں 22 ارب کا نقصان ہوا۔ ماضی میں ایمنسٹی اسکیم بری طرح ناکام ہوئی۔ ہم بیرون ملک پیسہ لانے کے لیے ایک پالیس بنائیں گے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔