اسلام آباد: سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کے پی اسمبلی بھی پنجاب اسمبلی کے ساتھ ہی تحلیل کردی جائے گی۔
اےآر وائی نیوز کے پروگرام ‘آف دی ریکارڈ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ چند ہفتوں سے باربار کہا جارہا تھا کہ نہ تو پرویز الہیٰ اسمبلی تحلیل کرینگے اور نہ ہی اعتماد کا ووٹ حاصل کر پائیں گے، دونوں باتیں غلط ثابت ہوئیں۔
اسد عمر نے کہا کہ ہم نے اعتماد کا ووٹ بھی لیا اور اسمبلی بھی تحلیل ہوگی، پرویزالٰہی نے شروع سےکہا کہ حتمی فیصلہ عمران خان کا ہوگاجسے وہ قبول کرینگے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ قاف لیگ کا ماضی ہے کہ ساتھ کھڑے ہوتے ہیں تو ساتھ رہتے ہیں،جب حتمی فیصلہ ہوا کہ ساتھ چلناہےتو ق لیگ کیساتھ چلیں گے،مونس الہیٰ نے بھی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ بڑے فیصلہ کرتےہیں تو اس پرعمل کرتےہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’انشا اللہ عمران خان کو جلد وزیراعظم کی کرسی پر دوبارہ دیکھیں گے‘
پی ٹی آئی کے منحرف ارکان سے متعلق اسد عمر نے کہا کہ ایک ہفتے پہلے ہی فیصلہ کرلیا تھا کہ گیارہ جنوری کی شام تک نمبرز پورے کرینگے، کل اعتماد کے ووٹ کے لئے پی ٹی آئی کے 177 ارکان موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ دوست مزاری، مسعود پہلے ہی جاچکےہیں جبکہ مومنہ وحید اورخرم لغاری کا بھی پتہ تھا، فاروق چیمہ کا ہمیں کل سرپرائزملاسمجھتےتھے وہ آئیں گےلیکن وہ نہیں آئے، منحرف ارکان کو شوکازنوٹسزبھیج رہےہیں اور پروسیجرشروع کررہےہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اس وقت پی ٹی آئی کی مقبولیت ن لیگ سے دو گنازیادہ ہے،الیکشن کی تاخیرمیں پی ڈی ایم نے جتنی کوشش کی اب مزید نہیں کرسکےگی، تمام کوشش ناکام ہوچکیں، میری نظرمیں اب پاکستان عام انتخابات کی طرف جائےگا۔