تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

شہر بند کرنا کورونا کاعلاج نہیں ، اسد عمر کی کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت

اسلام آباد: سربراہ این سی اوسی اسد عمر نے کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کردی اور کہا شہر بند کرنا کورونا کاعلاج نہیں، ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے سندھ حکومت سے ہرممکن تعاون کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے ملک میں کورونا صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہرممکن کوشش کررہی ہے، لاک ڈاؤن لگانےکےبعد دوبارہ کھولتے ہیں تو پھیلاؤ پھر ہوجاتاہے، کئی لوگ اب بھی کورونا کو سنجیدہ نہیں سمجھ رہےہیں، جیسے ہی وبا کم ہوتی ہے تو لوگ سمجھتے ہیں یہ ختم ہوگئی ہے۔

اسد عمر نے کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا پورے پورے شہر بند کرنا اس وبا کا علاج نہیں ہے ، ایس اوپیزپر اچھے طریقے سے عملدرآمد ہو جائے تو کامیابی حاصل ہوسکتی ہے، اسلام آبادمیں ایس اوپیزپر عملدآمد کی شرح 56.4فیصد اور گلگت بلتستان میں ایس اوپیز پرعملدرآمد کی شرح 37 فیصد ہے۔

سربراہ این سی او سی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو ایس اوپیز پرعملدرآمد کیلئے ہرممکن تعاون کریں گے ، سندھ حکومت کورینجرز،فوج سمیت ہر سہولت مہیاکی جائے گی ، وباسے مکمل طورپر نکلنا چاہتے ہیں تو ویکسین واحد ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر حصے میں ویکسین لگانےکاسلسلہ جاری ہے، کل ساڑھے8لاکھ سےزائد ویکسینیشن کاریکارڈ قائم ہواہے، اس پر ویکسین لگانے والے عملے کو بھی مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔

اسد عمر نے بتایا کہ کل پنجاب میں سب سے زیادہ 5لاکھ ویکسینیشن کی گئیں، سندھ نے کل ایک لاکھ 69ہزارویکسینیشن کی جو ریکارڈ ہے، ویکسینیشن کے عمل میں تمام صوبوں نے ریکارڈ کیا ہے لیکن یومیہ 10لاکھ ویکسینیشن ہمارا ہدف ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جن چیزوں سے خطرہ پیداہوتا ہے اب ان کی بندش لگانے جارہےہیں، یکم اگست سےکم سے کم ایک ویکسین لگوانیوالے ہوائی جہاز میں سفرکرسکیں گے، کوئی اساتذہ ویکسینیٹ نہیں ہوگا تو یکم اگست سے پڑھا نہیں سکتا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ویکسینیشن کیلئے اسکول بس،وین ڈرائیور،کنڈیکٹر ، پبلک سیکٹرملازمین ، اہلخانہ ، ہوٹلز ریسٹورینٹس میں کام کرنیوالوں کیلئے31اگست آخری تاریخ ہے ،ویکسین نہ لگانیوالے مقررہ تاریخ کے بعد کام نہیں کرسکیں گے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹرین،پبلک ٹرانسپورٹ ، سرکاری دفاتر کےملازمین کیلئے بھی 31اگست آخری تاریخ ہے، ویکسین نہ لگانےوالوں پر دکانوں ، مارکیٹس میں 31اگست کے بعدکام کرنے پر پابندی ہوگی۔

این سی او سی سربراہ نے کہا کہ 18سال سے زائدعمر طلبا و طالبات کیلئے31اگست تک ویکسینیشن لازمی قرار دی گئی ہے ، 31اگست کے بعد ان تمام سیکٹرز پر پابندی لگ جائے گی ، یہ تمام سیکٹرز ایسے ہیں جہاں سے کورونا وبا کا پھیلاؤ ہوتاہے، چاہتے ہیں کاروبار چلے، لوگ کام کریں اس لئے ویکسینیشن لازمی قراردےرہے ہیں۔

دوسری جانب معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 7.5فیصد ہے، بیماری کے پھیلاؤ سے ہیلتھ کیئر سیکٹر پر اثرآناشروع ہوتاہے، تشویشناک مریضوں کی تعداد 3000سےتجاوز کرگئی ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بیماری ملک بھر میں موجود ہے اور پھیل رہی ہے ، کراچی میں وبا کی تیزی نظرآرہی ہے ، شہر کے؎ تقریباً 50فیصد بیڈز پر مریض موجود ہیں اور اسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہاہے۔

Comments

- Advertisement -