تازہ ترین

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر امریکا کا ردعمل

واشنگٹن: امریکا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)...

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

کیا تحریک انصاف قومی اسمبلی میں واپس آرہی ہے؟ اسد عمر نے بتادیا

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اجلاس میں اسمبلی میں واپسی کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام "دی رپورٹرز” میں میزبان مریم میمن سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں اسمبلی میں واپسی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ نئےانتخابات کا اعلان کیا جائے، صرف ہم ہی نہیں بلکہ مریم نواز سمیت ن لیگ کی قیادت بھی الیکشن کی بات کرتی رہی ہے۔

اسد عمر نے پروگرام میں میزبان کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سنتے رہتے ہیں حکومتی ارکان کی خواہش ہے کہ ہم اسمبلی میں آجائیں، لیکن حکومت کی جانب سے براہ راست بھی اسمبلی میں واپسی کا نہیں کہا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت دعویٰ کررہی تھی کہ عمران خان اسلام آباد نہیں پہنچ سکیں گے اور ملک بھر سے 20 لوگ نہیں نکلیں گے، لیکن عمران خان کیساتھ نہ ختم ہونے والا قافلہ چل رہا تھا جس پر حکومت نے بےدریغ آنسو گیس کی شیلنگ کی، ملک بھرمیں حکومت نےلاقانونیت کامظاہرہ کیا اور ملک بھر میں پی ٹی آئی رہنماؤں وکارکنان کی گرفتاریاں کی گئیں۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ ہم نے جس جگہ دھرنے کی اجازت مانگی تھی اسے مسترد کیا گیا تھا جب کہ ہماری حکومت نے اسی جگہ پی ڈی ایم کو 2 مرتبہ دھرنے کی اجازت دی تھی، کھانے پینے اور سونے کا انتظام کیا تھا۔

 

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت کی جانب سے شیلنگ، لاٹھی چارج اور گرفتاریاں کی گئیں، لاٹھی چارج، شیلنگ کے بعد کون وینڈر جاکر انتظامات کرے گا، کنٹینر میں بھی عمران خان بااعتماد تھے کسی پریشانی میں نہیں دیکھا، کہتے ہیں عمران خان کیساتھ کوئی نہیں نکلا تو پھر کیوں لوگوں کو پکڑا گیا، پورے ملک کو بند کرکے کہتے ہیں لوگ نہیں نکلے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ لوگ طاقت کے زور پر پاکستان کو صرف بند کرسکتے ہیں چلا نہیں سکتے، عوام میں غصہ بڑھتا جارہا ہے، مسائل کے حل کیلئے فوری الیکشن ناگزیر ہیں،عمران خان نے پبلک موبلائزیشن کا فیصلہ کیا ہے، صرف سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے، ڈائریکشن چاہتےہیں، سپریم کورٹ کی ڈائریکشن کے بعد واضح ہوجائیگا کہ پاکستان کہاں کھڑا ہے، لانگ مارچ کیلئے ہمارے پاس پلان بی بھی تھا اور سی بھی تھا، دوبارہ بھی آئیں گے تو ہمارے پاس دونوں پلان ہونگے۔

Comments

- Advertisement -