اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ بھارت کو سمجھنا ہوگا کشمیریوں کو طاقت کے ذریعے دبایا نہیں جاسکتا ہر ظلم کے بعد کشمیری آزادی کے لیے اتنے ہی پرعزم ہوجاتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں اُن کا کہنا تھا کہ ’بھارت کو کشمیریوں کوسننے کی ضرورت ہے، انڈیا کوسمجھنا چاہیے کہ وہ تشدد کے ذریعے کشمیریوں کودبائے گا وہ بھارت کے قبضےسےآزادی کے لئے اتنے ہی پرعزم ہوں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے میں پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے سےحقیقت تبدیل نہیں ہوگی۔
India needs to listen to the people of kashmir. It must realize that the more they try and repress the people of kashmir through violence the more determined kashmiri’s become to break free from the subjugation by India. No amount of scapegoating Pakistan will change that reality
— Asad Umar (@Asad_Umar) February 18, 2019
یاد رہے کہ بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت ہے جس میں وادی کشمیر میں مسلمان 95 فیصد، جموں میں 28 فیصد اور لداخ میں 44 فیصد ہیں جبکہ وادی میں ہندو 66 فیصد اور لداخ میں بدھ 50 فیصد کے ساتھ اکثریت میں ہیں۔
مزید پڑھیں: کشمیر: ضلع پلواما میں بھارتی فورسز کی فائرنگ، 2 کشمیری شہید
بھارت نے کشمیر میں اپنی پشت پناہی کی مدد سے کٹھ پتلی حکومت قائم کی اور اپنی فوج کو جنت نذیر وادی میں بھیجا تاکہ پوری وادی پر کنٹرول حاصل کیا جاسکے مگر نہتے اور پرعزم کشمیری بھارت کے شدید مظالم کے باجود کسی صورت جھکنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ حالیہ کارروائی میں ایک کشمیری نوجوان نے بدھ کے روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا تھا، جس میں 46 فوجی ہلاک ہو ئے تھے جس کے بعد بھارت نے واویلا مچاتے ہوئے پاکستان پر الزام عائد کردیا تھا۔
بعد ازاں بھارتی فوج نے ضلع پلواما میں آپریشن کے نام پر بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گیارہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا جبکہ مسلمانوں کو املاک کو بھی نذر آتش کیا گیا تھا۔
اسے بھی پڑھیں: مودی سرکار کشمیر میں رائے شماری کیوں نہیں کرواتی؟ کمل ہاسن
حریت قیادت نے بھارتی بربریت کے خلاف وادی میں ہڑتال کی کال دی تھی، جس پر پورے مقبوضہ کشمیر میں تعلیمی ادارے، کاروباری مراکزبند رہے اورٹرانسپورٹ معطل رہی جبکہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے انٹرنیٹ اورموبائل سروس بند کرتے ہوئے مختلف علاقوں میں غیرعلانیہ کرفیو نافذ کردیا تھا۔