تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

سال 2018 : سالانہ تعلیمی رپورٹ جاری، 17 فیصد بچے اسکول نہیں گئے

کراچی: ملک بھر کی تعلیمی صورتحال پر نظر رکھنے والے ادارے نے سال 2018 کی سالانہ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق گزشتہ برس 17 فیصد بچے اسکول نہیں گئے۔

سماجی ادارے (این جی او) اثر کی جانب سے جاری ہونے والی سالانہ تعلیمی صورتحال سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے سال 2016 کی نسبت صورتحال میں بہت زیادہ بہتری ہوئی اور خواندگی کی شرح میں اضافہ بھی ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو سال کے دوران اسکول سے باہر بچوں کی شرح میں کمی واقع ہوئی، 2018 میں 17 فیصد بچے اسکول سے باہر رپورٹ ہوئے  جبکہ 2016 میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد 19 فیصد تھی۔

سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب ،سندھ ، خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان اور بلوچستان میں بچوں کی اسکول میں داخلہ لینے کی شرح میں ایک سے 8 فیصد تک اضافہ ہوا۔ اسکول نہ جانے والے یا انہیں تعلیمی اداروں سے مختلف وجوہات کی بنا پر ہٹانے جانے والے بچوں میں زیادہ شرح لڑکیوں کی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2017 میں 17 فیصد بچے اسکول نہیں گئے جن میں 7 فیصد لڑکے جبکہ 10 فیصد لڑکیاں شامل ہیں جبکہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں قائم سرکاری اسکولوں میں سے 42 فیصد کے بیت الخلاء غیر فعال ہیں جن کی وجہ سے طالب علموں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

Comments

- Advertisement -