تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سادھولڑکی سے زیادتی، بھارتی گرو آسارام باپو کو عمر قید کی سزا

جودھپور :عدالت نے بھارتی گرو اسارام باپو کو 16 سالہ سادھولڑکی سے زیادتی کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنا دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جودھپور کی خصوصی عدالت نے بھارتی گرو سنت اسارام کو 16 سالہ سادھولڑکی سے زیادتی کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم قرار دے دیا اور عمر قید کی سزا سنا دی جبکہ گرو کے دو معاونوں کو بھی بیس بیس سال قید اور جرمانے کی سزاسنائی۔

جودھپور سینٹرل جیل میں جج مدھوسودن شرما نے فیصلہ سنایا۔

بھارتی گرو کے عقیدت مندوں کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر شہر میں حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے اضافی نفری طلب کرلی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 77 سالہ روحانی گرو سنت اسارام باپو پر 16 سالہ لڑکی نے الزام لگایا تھا کہ انھوں نے اپنے آشرم میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، لڑکی کے والدین گروجی کی چیلے تھے، اپنی بیٹی گروجی کے اقامتی اسکول میں چھوڑ رکھی تھی۔

جس کے بعد 3 اگست کو اسارام باپو کو اترپردیش میں ان کے آشرم سے گرفتار کیاگیا اور بذریعہ ہوائی جہاز جودھ پور کی سینڑل جیل میں 1 یکم ستمبر 2013 کو منتقل کیا گیا، جہاں وہ چار برس سے جیل میں قید ہیں۔

خیال رہے کہ آسارام انیس سو اکتالیس کو سندھ کے گاؤں بیرانی میں پیدا ہوئے، تقسیم کے وقت خاندان احمد آباد ہجرت کرگیا، آسارام کے انیس ملکوں میں 400 آشرم ہیں اور ان کی املاک کی مالیت ایک کھرب جبکہ چیلوں کی کل تعداد چارکروڑبتائی جاتی ہے۔


مزید پڑھیں : زیادتی کیس:بھارتی مذہبی رہنما کو10سال قید کی سزا


علاوہ ازیں آسارام اور ان کے بیٹے پر جنسی زیادتی کا ایک اور مقدمہ بھی زیرسماعت ہیں۔

یاد رہے گذشتہ سال مذہبی رہنما گرومیت سنگھ کوان کے آشرم کی دو خواتین سے زیادتی کے جرم میں دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی ، ‘ سزا سنائے جانے سے قبل دنگے فسادات میں 38 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -