تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

اصغر خان کیس: نواز شریف، سراج الحق کی رقم لینے کی تردید، سابق آرمی چیف کی تصدیق

اسلام آباد: اصغر خان کیس میں نا اہل وزیر اعظم نواز شریف اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے رقم لینے کی تردید کردی جب کہ سابق آرمی چیف نے رقوم دینے کی تصدیق کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اصغر خان کیس میں نواز شریف نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا ہے، انھوں نے رقم وصول کرنے کے الزامات کو مسترد کردیا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ انھوں نے 1990 کی انتخابی مہم کے لیے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی یا کسی سے 35 لاکھ کی رقم نہیں لی، ان کا کہنا تھا کہ کبھی یونس حبیب سے 35 لاکھ یا 25 لاکھ وصول نہیں کیے، ان الزامات سے متعلق 14 اکتوبر 2015 کو اپنا بیان ریکارڈ کرا چکا ہوں۔

دریں اثنا امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے بھی اصغر خان کیس میں جواب جمع کرا دیا ہے، انھوں نے 1990 کے انتخابات میں پیسے لینے کی تردید کردی۔

انھوں نے اپنے جواب میں کہا کہ جماعت اسلامی نے آئی ایس آئی سمیت کسی سے بھی رقم نہیں لی بلکہ جماعت اسلامی 2007 میں رضاکارانہ طور پر اس کارروائی کا حصہ بنی۔

سراج الحق نے کہا کہ میں نے بیان حلفی دیا تھا جماعت اسلامی پرعائد الزامات غلط ہیں، بہ طور امیرجماعت ہر تحقیقات، کمیشن یا فورم پر پیش ہونے کو تیار ہوں۔

اصغر خان عملدر آمد کیس: آج سے سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی


دوسری طرف سابق آرمی چیف مرزا اسلم بیگ نے نواز شریف کو رقوم دینے کی تصدیق کی ہے، انھوں نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے رقوم دینے کا اعتراف کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلم بیگ نے تحقیقاتی ٹیم کو جواب دیا ہے کہ ان کے پاس رقم کے شواہد موجود ہیں، نواز شریف کو سامنے بٹھایا جائے تو ثبوت دے دوں گا، ان کا کہنا تھا کہ اپنا تفصیلی بیان بھی اس وقت دوں گا جب نوازشریف سامنے ہوں گے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -