تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

طالبان حکومت کے اعلان پر اشرف غنی بول پڑے

ملک سے فرار اشرف غنی نے طالبان کی حکومت کے بعد ٹوئٹر پر بیان جاری کر دیا۔

بیان میں اشرف غنی نے لکھا کہ 15 اگست کو غیرمتوقع طور پر طالبان کے دارالحکومت کابل میں داخلے اور ‏افغانستان چھوڑنےپرافغان عوام کووضاحت دینےکاپابندہوں۔

انہوں نے کہا کہ کابل چھوڑنامیری زندگی کاسب سےمشکل فیصلہ تھا میں نےصدارتی محل کی سیکیورٹی ٹیم ‏کےکہنےپرافغانستان چھوڑا سیکیورٹی ٹیم نےکہاآپ نہیں نکلےتوسڑکوں پرخون خرابہ ہوگا۔

اشرف غنی نے کہا کہ اپنےلوگوں کوتنہاچھوڑنےکاکبھی کوئی ارادہ نہیں تھا مجھ پرلاکھوں ڈالرز لے کر بھاگنے کے ‏الزامات بےبنیادہیں کرپشن نےہمارےملک کی جڑیں کھوکھلی کیں بحیثیت صدر کرپشن کیخلاف جنگ میری ‏ترجیح تھی۔

گزشتہ دنوں غیرملکی خبررساں ادارے کے صحافی نے دعویٰ کیا تھا کہ اشرف غنی صدارتی محل سے فرار ہوتے وقت ہیلی کاپٹر میں امریکی ڈالرز بھر کر اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں۔

اشرف غنی نے اپنے اوپر عائد ہونے والے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کی ساکھ کو خراب کرنے کے لیے اس طرح کا بے بنیاد الزام عائد کیا جارہا ہے۔
ریپبلکن اراکینِ کانگریس نے وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کو خط تحریر کیا جس میں افغان صدر اشرف غنی کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اراکین کانگریس نے اپنے خط میں لکھا کہ ’اشرف غنی 15اگست کو ملک (افغانستان) چھوڑ کر بھاگ گئے تھے، انہوں نے راہِ فرار اختیار کر کے کابل حکومت کےخاتمے اور طالبان کے داخلےکی راہ ہموار کی‘۔

Comments

- Advertisement -