ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں چار ٹیمیں شریک ہیں لیکن ریزرو ڈے صرف پاک بھارت میچ کے لیے رکھا گیا ایسا کیوں کیا گیا بڑا راز کھل کر سامنے آ گیا۔
ایشیا کپ اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے۔ اس کا پہلا بڑا میچ 2 ستمبر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہوا جو بارش کی نظر ہوگیا۔ دیگر میچز بھی کسی حد تک بارش سے متاثر ہوئے۔ سپر فور مرحلے کے تمام میچز شدید بارشوں کی پیشگوئی کے باوجود کولمبو میں ہی شیڈول کیے گئے۔
کولمبو میں پاکستان، بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش نے ایشیا کپ سپر فور مرحلے کے میچز ایک دوسرے کے خلاف کھیلنے تھے لیکن ایشین کرکٹ کونسل نے صرف 10 ستمبر کو شیڈول پاک بھارت ٹاکرے کے لیے ریزرو ڈے رکھا یوں اس میچ کو نتیجہ خیز بنایا گیا۔
اے سی سی کے ایونٹ میں اس دُہرے معیار پر سری لنکا اور بنگلہ دیش کی جانب سے اعتراض سامنے آیا لیکن نقار خانے میں طوطی کی آواز کی مترادف کوئی شنوائی نہ ہوئی۔
تاہم غیر ملکی میڈیا نے پاک بھارت ٹاکرے کے لیے ریزرو ڈے کی سہولت دینے کے بڑے راز سے پردہ اٹھایا ہے اور بتایا ہے کہ اس بڑے میچ کے لیے اسپیشل فیصلہ کرنے کی وجہ براڈ کاسٹر ہے۔
ذرائع کے مطابق براڈ کاسٹر نے ایشیا کپ کے حقوق 4 کروڑ امریکی ڈالر میں حاصل کیے تھے اس میں سے 3 کروڑ 80 لاکھ ڈالر صرف پاک بھارت مقابلوں کے لیے تھے اور براڈ کاسٹر کو بڑے نقصان سے بچانے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا کیونکہ اس سے قبل رواں ایشیا کپ کے پہلے پاک بھارت ٹاکرا بارش کی نظر ہونے کے باعث براڈ کاسٹر کو کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔
پاک سری لنکا میچ بارش کی نظر ہوا تو کیا ہوگا؟
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کولمبو میں بارش کے پیش نظر میچز کے انعقاد کے حوالے سے خدشات ضرور تھے مگر ہمبنٹوٹا کو متبادل وینیو بنانے کی تجویز کبھی ایشین کرکٹ کونسل کے زیر غور نہیں آئی، لاجسٹک ضروریات اور براڈ کاسٹنگ سمیت دیگر معاملات کیلیے کولمبو میں مقابلوں کا انعقاد ہی بہتر انتخاب تھا۔