تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

ایشیا کے امیرترین شخص مکیش امبانی اثاثوں کی تقسیم سے متعلق فکر مند

مکیش امبانی دنیا بھر میں ارب پتی خاندانوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ انہوں نے جائیداد کی منتقلی اپنی اگلی نسل میں کیسے کی اور اس حوالے سے وہ فکر مند بھی ہیں۔

‘بلومبرگ’ نامی غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایشیا کے امیر ترین شخص مکیش امبانی 208 ارب ڈالرز کی دولت اپنی اولاد میں منتقلی کے لیے منصوبہ تیار کررہے ہیں تاکہ ان کا خاندان جائیداد کے لیے آپس میں ٹکرے ٹکرے نہ ہوجائے جیسے ماضی میں امیر ترین خاندانوں کے ساتھ ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مکیش اپنے اثاثوں کی تقسیم کے لیے ‘وال مارٹ انکارپوریشن’ کی ملکیت رکھنے والی والٹن فیملی کے ماڈل سے متاثر ہیں، اس خاندان نے ایک ٹرسٹ جیسے اسٹرکچر کی بنیاد پر اثاثے منتقل کیے۔

جبکہ مکیش امبانی بھی خاندانی اثاثوں کو ایک ٹرسٹ جیسے اسٹرکچر میں منتقل کرنے پر غور کررہے ہیں جس کے پاس ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ(مکیشن کی ملٹی نیشنل کمپنی) کا کنٹرول ہوگا، ایشیا کے امیر ترین شخص کی بیوی نیتا اور تینوں بچے کے پاس ریلائنس کو کنٹرول کرنے والے ادارے میں حصے ہوں گے اور وہ بورڈ میں شامل ہوں گے۔

اس ماڈل میں مکیش کے وفادار ساتھی بھی ہوں گے جو معاملات کی نگرانی کریں گے، لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ مکیشن امبانی اسی اسٹرکچر کو اپنائیں گے کیوں کہ وہ مختلف آپشنز پر بھی غور کررہے ہیں۔

ادھر ریلائنس کے نمائندوں اور مکیشن امبانی نے اس حوالے سے کوئی بیان یا ردعمل جاری نہیں کیا، اور نہ ہی انہوں نے بتایا کہ وہ اس کمپنی کی سربراہی سے پیچھے ہٹیں گے یا نہیں۔

خیال رہے کہ جون 2021 میں شیئر ہولڈز سے خطاب کرتے ہوئے مکیش امبانی نے عندیہ دیا تھا کہ ان کے جڑواں بچے آکاش، ایشا اور اننت ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ میں اہم کردار ادا کریں گے اور اپنی قیمتی ورثے کو مزید بڑھائیں گے۔

بلو مبرگ نے رپورٹ میں اپنے ذرایع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مکیش امبانی کو وال مارٹ کو سنبھالنے والے خاندان کے ماڈل نے بہت زیادہ متاثر کیا ہے جو 1992 میں اس کے بانی سام والٹن کے انتقال کے بعد اپنایا گیا تھا۔

والٹن ماڈل کیا ہے؟

دنیا کا امیر ترین خاندان والٹن فیملی کہلاتا ہے اس فیملی میں اثاثوں کی تقسیم منفرد انداز میں ہوئی، اس خاندان کے افراد کو وال مارٹ کے صرف بورڈ لیول کی قیادت دی گئی جبکہ باقی اس امریکی ریٹیل کمپنی کو 1988 سے منیجرز چلا رہے ہیں، جب ڈیوڈ گلاس نے سام والٹن کی جگہ سی ای او کی ذمہ داری سنبھالی۔

اس طرح جائیداد کی منتقلی برابر انداز میں ہوگئی اور خاندان کے افراد الگ ہونے کے بجائے جڑے رہے یہی وہ طریقہ ہے جس سے مکیش امبانی بھی متاثر ہیں۔

سام والٹن کے بڑے بیٹے روب والٹن اور ان کے بھتیجے اسٹیورٹ والٹن وال مارٹ کے بورڈ کا حصہ ہیں جبکہ گریگ پینیر (روب والٹن کے داماد) کو دو ہزار پندرہ سے Bentonville نامی کمپنی کا چیئرمین بنایا گیا۔

خاندان کو اثاثوں میں حصہ دار بنا کر جوڑے رکھنے والا ماڈل

مکیش امبانی کے والد دھیرج لال امبانی نے اپنی جائیداد کی منتقلی کے حوالے سے کوئی وصیت نہیں کی تھی جس کے باعث معاملہ ایک تنازع بنا رہا، شروعات میں مکیش اور انیل دونوں بھائیوں نے مل کر کام کیا لیکن یہ سلسلہ زیادہ دیر تک نہ چل سکا، یہ تنازعات اتنے زیادہ بڑھ گئے تھے کہ ان کی ماں کوکیلا بین کو مداخلت کرنا پڑی تھی۔

بعد ازاں دھیرج کی ریلائنس کمپنی کے اثاثے دونوں بھائیوں میں منتقل ہوئے، یہی وجہ ہے کہ وہ اب اپنے بچوں میں اس طرح کے تنازعات نہیں چاہتے۔

رپورٹ کے مطابق جائیداد کی منتقلی کو مدنظر رکھتے ہوئے کاروبار کی ری اسٹرکچرنگ بھی کی جارہی۔ وقت کے ساتھ ریلائنس کے 3 کاروباری شعبوں انرجی، ریٹیل اور ڈیجیٹل کی ہولڈنگ کمپنی میں منتقل ہوسکتی ہے، جن کو ممکنہ طور پر مستقبل میں الگ الگ رجسٹر کیا جائے گا، ان کمپنیوں میں مکیش کے بچوں کا مساوی حصہ ہوگا۔

بچوں کو اداروں پر یکساں کنٹرول دیا جائے گا، اس ممکنہ اقدام سے غیریقینی صورت حال کی روک تھام ہوگی۔

Comments

- Advertisement -