اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس سےمتعلق سپریم کورٹ میں جلد سماعت کی نئی درخواست دائرکردی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ نظر ثانی درخواست12 فروری کوسماعت کے لیے مقرر کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں نئی درخواست دائر کردی ، درخواست ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ اور شہباز کھوسہ نےدائرکی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مؤکل کو نیب کی جانب سے جعلی اکاونٹس معاملےپر کارروائی کاسامنا ہے، میرامؤکل الزامات ثابت ہونے تک معصوم ہے، انھیں بنیادی حقوق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا ہے۔
دائرکردہ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نظر ثانی درخواست12 فروری کو سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔
گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کی تھی، درخواست میں جے آئی ٹی کی تشکیل،حساس اداروں کے ممبران کی شمولیت پر اعتراضات اور سپریم کورٹ کے صوابدیدی اختیارپر بھی سوال اٹھایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا
یاد رہے 28 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی تھی ۔
جس میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا، قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔
واضح رہے 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔
خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔