تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

عاصمہ قتل کیس: ’مرکزی ملزم کا بھائی گرفتار ہوگیا، پولیس کا مورال نہ گرایا جائے‘

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عاصمہ  قتل کیس میں ملوث ملزم کا بھائی گرفتار ہوچکا جبکہ جلد مجاہد کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا، ایک 2 کیسز کی بنیاد پر پولیس کے حوصلے پست نہ کیے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ کے پی میں جرائم سب سے کم ہوئے کیونکہ ہمارے صوبے کی پولیس پنجاب اور سندھ کی طرح نہیں مگر چند کیسز کو بنیاد بنا کر پولیس کی کارکردگی پر تنقید کی جارہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’خیبرپختونخواہ کی پولیس سیاسی بالادستی سے بالا تر ہے اس لیے عاصمہ قتل میں ملوث تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی کے بھائی کو بغیر کسی دباؤ کے فوری گرفتار کیا اور مرکزی ملزم کو بھی جلد گرفتار کرلیں گے‘۔

مزید پڑھیں: عاصمہ قتل کیس: مرکزی ملزم بیرون ملک فرار، انٹرپول سے رابطے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ اگر دیگر کے صوبوں کے مقابلے میں موازنہ کیا جائے تو ہماری پولیس کی کارکردگی بہت بہتر ہوگی مگر قابلِ افسوس بات یہ ہے کہ ایک 2 کیسز کو اچھال کر پولیس کے حوصلے پست کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں فائیو اسٹار  پولیس اسٹیشن ہیں اور حکومت نے محکمے کو نئے جدید ہتھیار فراہم کیے اس لیے زرعی یونیورسٹی، شبقدر جیسے واقعات میں دہشت گردوں سے مقابلے کے لیے پولیس ہی صف اول میں کھڑی ہوئی۔

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ صوبہ بہت برے حالات سے گزر رہا ہے اس لیے پولیس پر دباؤ نہیں ڈالا جائے، وزیراعلیٰ کا منصب سنبھالا تو صوبے میں کوئی انٹیلی جنس ادارہ موجود نہیں تھا مگر اب یہ محکمہ بھی کافی فعال ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوہاٹ : شادی سے انکار پر میڈیکل کی طالبہ کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ ’پولیس کا ادراہ تباہ تھا اسے موجودہ حکومت نے اپنے پیروں پر کھڑا کیا اور میرٹ پر اہلکاروں کو بھرتی کر کے سیاسی اثرورسوخ ختم کیا، 15 سے 20 روز میں فرانزک لیبارٹری بھی اپنا کام شروع کردے گی‘۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’عدالتوں میں موجود مقدمات کے فیصلوں میں بہتری آئی، صوبے کے سول کورٹس کو ایک سال میں فیصلہ کرنے کا پابند کیا ہے جبکہ کرمنل قانون میں اصلاحات کی تجاویز وفاق کو ارسال کردیں‘۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -