مردان: خیبر پختونخواہ میں کمسن بچی اسما ء کے ساتھ زیادتی کا کیس اب اپنے منطقی انجام کی جانب پہنچنے والا ہے‘ فارنزک لیب کو بھیجے گئے 145 نمونوں میں سے ایک نمونہ میچ کرگیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق کم سن اسما ء کی میت سے حاصل کردہ نمونے اور کیس میں مشتبہ 145 افراد کے نمونے پنجاب فرانزک لیب بھجوائے گئے تھے‘ جہاں سے ایک نمونہ میچ ہوجانے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کا ڈی این اے میچ کرگیا ہے اور اس کی تفصیلات خیبر پختونخواہ حکومت کو فراہم کی جارہی ہیں‘ پولیس کی جانب سے مبینہ ملزم کا نام صیغہ راز میں رکھا جارہاہے‘ مذکورہ شخص کی گرفتاری سے یہ کیس اپنے انجام کو پہنچ جائے گا۔
مردان میں 4 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل
کمسن بچی سے زیادتی، ملزم کو سرعام پھانسی
آئی جی خیبرپختونخواہ صلاح الدین کے مطابق بچی کے اہلخانہ اور مقامی افراد پر مشتمل کمیٹی نے تحقیقات شروع کردی ہیں‘ آئی جی پی کا کہنا ہے کہ لاش ملنے کے بعد بچی کا اسپتال پوسٹ مارٹم ہوا۔ آر پی او اور ڈی پی او 14 تاریخ کو بچی کے گھر گئے اور تفصیلات لیں۔ اس کے بعد تفتیشی ٹیم مقرر ہوئی جس کی سربراہی ڈی پی او مردان نے کی۔ کمیٹی سے روزانہ کی بنیادوں پر رپورٹ لی جارہی ہے۔
آئی جی کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کی موت گلا دبانے سے ہوئی۔ بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے جبکہ رپورٹ جنسی تشدد کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں