اتوار, فروری 9, 2025
اشتہار

عمران خان پر قاتلانہ حملہ، جے آئی ٹی کی تحقیقات میں پیش رفت

اشتہار

حیرت انگیز

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں اور جے آئی ٹی نے خاتون صوبائی وزیر سمیت تین رہنماؤں کے بیانات ریکارڈ کرلیے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر گزشتہ ماہ حقیقی آزادی مارچ کے دوران وزیر آباد کے مقام پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہیں اور جے آئی ٹی نے خاتون صوبائی وزیر سمیت تین رہنماؤں کے بیانات ریکارڈ کرلیا ہیں۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز جے آئی ٹی سربراہ غلام محمود ڈوگر کی سربراہی میں سی سی پی او آفس میں اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، زبیر خان نیازی اور عمر فاروق نے بیانات ریکارڈ کرائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر جے آئی ٹی نے واقعے کے حوالے سے تینوں رہنماؤں سے مختلف سوالات بھی کیے۔

ذرائع نے بتایا کہ جے آئی ٹی تحقیقات کے لیے پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو طلب کرے گی جس کے لیے دوبارہ خط لکھا جائے گا اور کیس کی تفتیش جلد از جلد مکمل کرکے رپورٹ حکومت کو بھجوائی جائے گی۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کے 13 روز بعد گزشتہ ماہ تحقیقات کے لیے 6 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔

مذکورہ جے آئی ٹی نے اپنی تشکیل کے دوسرے روز سے ہی تحقیقات کا آغاز کردیا تھا اور سب سے پہلے جائے وقوعہ کا جائزہ لے کر وہاں سے شواہد اکٹھے کیے تھے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے بنائی گئی اس جے آئی ٹی 6 اراکین پر مشتمل ہے جس کے سربراہ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر ہوں گے جب کہ ٹیم کے دیگر اراکین میں آر پی او ڈی جی خان سید خرم علی، ایس پی پوٹھوہار ملک طارق محبوب، اے آئی جی مانیٹرنگ انویسٹی گیشن پنجاب احسان اللہ چوہان، آر او سی ٹی ڈی راولپنڈی ڈویژن نصیب اللہ شامل ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں