تازہ ترین

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

زمین سے 4 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع بلیک ہول دریافت

خلائی ماہرین نے حال ہی میں ایک بہت بڑا بلیک ہول دریافت کیا ہے جو زمین سے 4 کروڑ 70 لاکھ نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق زمین سے 4 کروڑ 70 لاکھ نوری سال کے فاصلے پر ایک کہکشاں کے مرکز میں ایک بہت بڑا بلیک ہول دریافت کیا گیا ہے جو خلائی غبار کے بادل کے اندر چھپا ہوا تھا۔

غبار کے بادل کی تفصیلی تصاویر چلی میں نصب یورپین سدرن مشاہدہ گاہ کی ٹیلی اسکوپ سے لی گئیں۔

ماہرین نے مشاہدہ گاہ کا رخ کہکشاں میسر 77 کی جانب کیا جو زمین سے 4 کروڑ 70 لاکھ نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے، اس کہکشاں کے مرکز میں ماہرین کو ایک خلائی غبار کا موٹا چھلا ملا جس نے ایک بہت بڑے بلیک ہول کو چھپایا ہوا تھا۔

غبار کے بادل میں اس جگہ پر موجود یہ بلیک ہول دہائیوں سے ایک راز ہے، لیکن ماہرین کی ٹیم نے ٹیلی اسکوپ سے ملنے والی تفصیلی تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے اس بادل میں مختلف مقامات پر درجہ حرارت کی پیمائش کی اور نقشہ بنایا۔

ایکٹو گلیکٹک نیولائی کے نام سے جانے جانا والا بلیک ہول تیز روشنی کا سبب بنتا ہے جو کہکشاں میں موجود ستاروں کی روشنی کو ماند کردیتا ہے۔ یہ کائنات کی سب سے روشن اور سب سے زیادہ پر اسرار اشیا ہیں جو کہکشاؤں کے بیچوں بیچ موجود ہیں۔

Comments

- Advertisement -