تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

پناہ کے لیے برطانیہ میں داخل ہونے والوں‌ کے لیے بری خبر

لندن: پناہ کے لیے برطانیہ میں داخل ہونے والوں‌ کو روکنے کے لیے برطانوی وزیر داخلہ سوئیلا بریوَرمین نے نئے منصوبے مرتب کر لیے۔

روئٹرز کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ سویئلا بریوَرمین نے کہا ہے انھوں نے نئی طاقتوں کے لیے ایسے منصوبے مرتب کیے ہیں، جو آبنائے انگلش (انگلش چینل) کو عبور کرنے والے پناہ گزینوں کے پناہ کا دعویٰ کرنے پر پابندی عائد کر دیں گے۔

سوئیلا کا کہنا تھا کہ یہ ان کا دیرینہ خواب ہے کہ پناہ کے لیے آنے والوں کو ایک سرکاری پرواز میں بٹھا کر روانڈا بھیج دیا جائے۔

اگرچہ برطانوی حکومت کے پاس غیر قانونی ذرائع سے آنے والوں کو روانڈا بھیجنے کے منصوبے موجود ہیں، لیکن اس کے باوجود خطرناک سفر کرنے والوں کی تعداد بڑھتی ہی جا رہی ہے، جس سے حکومت پر دباؤ پڑ رہا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق رواں برس اب تک 30 ہزار سے زیادہ افراد چھوٹی کشتیوں میں غیر قانونی طور پر انگلش چینل کراس کر چکے ہیں، یہ تعداد پچھلے سال کے ریکارڈ سے بھی زیادہ ہے۔

سرکاری حکام نے خبردار کیا ہے کہ سال کے آخر تک مجموعی تعداد 60 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔

غیر قانونی طور پر برطانیہ آنے والوں کو ملک بدر کرنے کے لیے وزیر داخلہ سوئیلا گورننگ کنزرویٹو پارٹی کی سالانہ کانفرنس میں بھی تقریر کریں گی، اور اس سلسلے میں نئی قانون سازی پر زور دیں گی۔

ان کی تقریر کے پیشگی اقتباسات کے مطابق، وزیر داخلہ کہیں گی کہ ہم دوستی کا ہاتھ ان لوگوں کی طرف بڑھاتے ہیں جن کی حقیقی ضرورت ہے، ہمیں قوانین کے غلط استعمال کو ختم کرنے اور غیر قانونی داخل ہونے والوں کی تعداد کو کم کرنے کی ضرورت ہے جو ہماری معیشت کی ضروریات کو پورا نہیں کر رہے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق نئے قانونی اختیارات موجودہ قانون سازی سے بھی آگے بڑھ جائیں گے، جن کا مقصد ہر اس شخص پر مکمل پابندی عائد کرنا ہے جو غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ جون میں ملک بدری کی پہلی منصوبہ بند پرواز کو انسانی حقوق کی یورپی عدالت نے آخری لمحات میں حکم امتناعی کے ذریعے روک دیا تھا۔

اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے سربراہ نے روانڈا میں ملک بدری کی پالیسی کو ’تباہ کن‘ قرار دیا، چرچ آف انگلینڈ کی پوری قیادت نے بھی اسے غیر اخلاقی اور شرمناک قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ خود وزیر داخلہ بریوَرمین کے والدین کینیا اور ماریشس سے 1960 کی دہائی میں برطانیہ پہنچے تھے۔

Comments

- Advertisement -