تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

سعودی عرب میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 12 افراد ہلاک

ریاض: سعودی عرب میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی جس کے باعث متعدد افراد ہلاک جبکہ معمولات زندگی مفلوج ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں شدید بارشوں کے باعث 12 افراد جان سے گئے اور نظام زندگی مفلوج ہوگیا، مدینہ اور تبوک میں طوفانی بارشوں سے سیلابی پانی گھروں اور عمارتوں میں داخل ہوگیا۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سیلاب اور بارشوں کے باعث اسکول سمیت تمام تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں جبکہ سیکڑوں گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔

عرب میڈیا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث 10 افراد تبوک، ایک شخص مدینہ اور ایک شمالی سرحدی علاقے میں ہلاک ہوا جبکہ رسیکیو حکام نے سیلاب میں پھنسے 271 افراد کو زندہ بچا لیا جس میں 137 افراد کو تبوک میں ریسکیو کیا گیا تھا۔

سعودی محکمہ سول ڈیفنس کے ترجمان محمد الحمادی کا کہنا ہے کہ ریاض، مکہ ، شمالی سرحدی علاقے، ہیل ، تبوک ، قاسم، مدینہ اور مشرقی صوبے عصیر، جازان اور اور الجوف میں موسم کی صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔ انہوں نے شہریوں کو تنبیہہ کی ہے کہ اپنی اور اپنے اہل خانہ کی جان خطرے میں مت ڈالیں اور دیہاتوں اور خطرناک علاقوں کا رخ ہر گز نہ کریں۔

شاہ عبداللہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی انتظامیہ نے مسافروں سے اپیل کی ہے وہ فلائٹ کے لیے گھر سے نکلتے وقت ممکنہ تاخیر اور منسوخی کی بابت پہلے سے معلوم کرلیں۔

سعودی حکام طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔

سعودی عرب :شدید بارشیں، مختلف حادثات میں بچوں سمیت12 افراد ہلاک

خیال رہے کہ نومبر 2015 میں سعودی عرب میں شدید بارشوں سے مختلف حادثات و واقعات میں بچوں سمیت بارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ مختلف شہروں میں بارشوں نے تباہی مچا دی تھی، کئی افراد سیلابی پانی میں بہہ کر جاں بحق ہوئے جبکہ تین افراد کرنٹ لگنے سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

علاوہ ازیں 6 بچے صوبہ یانگو میں اور جدہ کے مضافات میں ژالہ باری سے ہلاک ہوئے تھے۔

Comments

- Advertisement -