یمن میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 49 افراد ہلاک اور 140 لاپتہ ہو گئے۔
اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) کے مطابق ہارن آف افریقا سے مہاجرین اور تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم 49 افراد ہلاک اور 140 لاپتہ ہیں۔
پیر کے روز الٹنے والے بحری جہاز میں تقریباً 260 افراد سوار تھے جن میں سے زیادہ تر ایتھوپیا اور صومالیہ سے تھے۔ یہ افراد صومالیہ کے شمالی ساحل سے 320 کلومیٹر (200 میل) خلیج عدن کے پار یمن پہنچنے کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
ہارن آف افریقا اور مشرقی افریقا کے پناہ گزین اور تارکین وطن یمن کے راستے سعودی عرب اور خطے کی دیگر عرب ریاستوں تک پہنچنے کے لیے خطرناک سفر میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
آئی او ایم نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ 71 افراد کو بچا لیا گیا ہے جن میں سے آٹھ کو اسپتال لے جایا گیا ہے۔ مرنے والوں میں کم از کم چھ بچے اور 31 خواتین شامل ہیں۔
اپریل میں جبوتی کے ساحل پر یمن پہنچنے کی کوشش کے دوران دو بحری جہازوں کے ڈوبنے سے کم از کم 62 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔