کراچی : پاکستان ائیر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پاکستان میں کسی بھی پائلٹ کا اے ٹی پی ایل لائسنس نہ تو مشکوک ہے اور نہ ہی جعلی اور آج ہمارا موقف قبول کرلیا گیا ہے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی حسن ناصر نے سلطنت عمان کے ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن ریگولیشن کو ایک خط میں اس حقیقت کا اعتراف کرلیا۔
ڈی جی پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) کے خط (نمبر HQCAA/1000/001/DGCA) ) کے مطابق پائلٹ لائسنسوں میں سے کوئی بھی جعلی نہیں ہے۔
پالپا کا کہنا تھا کہ معاملے کو وزیر ہوا بازی ، پی آئی اے مینجمنٹ ، اور سی اے اے بہتر اور خوش اسلوبی سے حل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے جس سے غلط تاثر پیدا ہوا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پالپا نے حکومت کی جانب سے پیش کردہ 262 مشتبہ لائسنس کے حامل پائلٹس کی فہرست سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پالپا کا کہنا ہے کہ حکومت نے اب تک 171 پائلٹس کے نام دیے ہیں، 91 پائلٹس کے نام ابھی تک نہیں دیے گئے۔
یاد رہے کہ جعلی یا مشکوک لائسنس کے الزام کے تحت حکومت نے پاکستان ائیرلائنز (پی آئی اے) کے 141 پائلٹس سمیت 262 پائلٹس کی لسٹ جاری کی تھی۔