اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے سے متعلق جے آئی ٹی نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا، ملزم عابد حسین کا بیان بھی ریکارڈ کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال دو دن قبل ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے تھے، حملے کی تفتیش کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی نے کام شروع کر دیا ہے جس سے متعلق آج ٹیم نے ملزم سے بیان ریکارڈ کرایا اور جائے وقوعہ کا دورہ بھی کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے ملزم عابد حسین سمیت عینی شاہدین کے بھی بیانات ریکارڈ کیے ہیں جبکہ احسن اقبال کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کے بیانات بھی جلد لیے جائیں گے، تاہم تفتیش کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
وزیر داخلہ احسن اقبال آئی سی یو سے روم منتقل، صحت تسلی بخش قرار
ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ پر فائر کرنے والے ملزم عابد حسین کے ساتھ آنے والے شخص سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی، جبکہ ملزم کے ساتھ آنے والے شخص کی نقل و حرکت جاننے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال اپنے ہی حلقے نارروال میں کرسچن کمیونٹی کی کارنر میٹنگ سے خطاب کرکے نکلے تو مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔
احسن اقبال حملہ ، 24 گھنٹوں میں تحقیقاتی کمیٹی کے 3 سربراہ تبدیل
خیال رہے کہ پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرکے تیس بور کا پستول برآمد کرلیا تھا اورابتدائی بیان میں ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے جو بیانات دئیے تھے اس پر رنج تھا اس وجہ سے احسن اقبال پر حملے کے لیے موقع کی تلاش میں تھا ،آج جب احسن اقبال کرسچن کمیونٹی کی تقریب میں آئے تو موقع پا کر حملہ کردیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔