تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

گیس پائپ لائن پر حملہ، یورپی الزامات پر روس کا جواب آگیا

روس نے زیرِ سمندر گیس پائپ لائن اخراج پر یورپی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے احمقانہ قرار دے دیا۔

روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے یورپی ممالک کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس پائن لائنوں کو سبوتاژ کرنے میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا گیس پائپ لائنوں کے نقصان پہنچانا ہمارے مفاد میں ہے؟ ایسا ہرگز نہیں ہے اسٹریم 1 اور نارتھ اسٹریم 2 گیس پائپ لائنوں کے سبوتاژ میں روس کو ملوث قرار دینا انتہائی احمقانہ اور فضول دعویٰ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں پائپ لائنوں کی مالک کمپنی گیسپروم کو تحقیقات میں شامل کرنا چاہیے۔

روس سے یورپ جانیوالی گیس پائپ لائن کی سمندر میں لیکیج کو جرمنی، ڈنمارک اور سویڈن نے حملہ قرار دیا ہے جس کے بعد یورپ نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

گزشتہ پیر کو بحیرہ بالٹک سے گزرنے والی نارڈ پائپ لائن سے گیس کے اخراج کی خبریں سامنے آئی تھیں، جس سے گیس کی سپلائی منقطع ہو گئی تھی۔

گیس لیکیج پھٹنے کے واقعے کے بعد تاحال یہ بات واضح نہیں ہو سکی ہے کہ یہ حادثہ تھا یا پھر اس کے کچھ اور محرکات تھے اور اگر کوئی محرکات تھے تو ان کے پیچھے کون ہو سکتا ہے؟

اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ امریکا اس حوالے سے تخریب کاری سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لے رہا ہے، اگر اس بات کی تصدیق ہوگئی تو یہ کسی کے مفاد میں نہیں ہوگا۔

گزشتہ روز اسی حوالے سے جرمنی کے وزیر معیشت رابرٹ ہابک نے کاروباری اداروں کے سربراہان سے گفتگو میں واضح طور پر اسے حادثہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ لیکیج کی وجہ کوئی قدرتی یا مٹیریل کی خرابی نہیں ہے بلکہ اس کو ہدف بنا کر حملہ کیا گیا۔

دوسری جانب ایک جرمن میگزین کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’جرمن حکومت کو سی آئی اے کی جانب سے گرما میں گیس پائپ لائن کو ممکنہ طور پر نشانہ بنانے اطلاع دی گئی تھی جس کے بارے میں برلن کا خیال ہے وہ نارڈ ون اور نارڈ ٹو پائپ لائن ہی تھیں۔

سویڈن، پولینڈ اور ڈنمارک کے وزرائے اعظم بھی اس بات پر متفق ہیں کہ پائپ لائن کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا گیا جن میں ممکنہ تخریب کاری کا عنصر شامل ہے۔ تاہم ان کی جانب سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

یوکرین کے ایک سینیئر عہدیدار نے بھی اس واقعے کو ’روس کا حملہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ یورپ کو غیرمستحکم کرنے کے لیے کیا گیا۔‘ تاہم ان کی جانب سے بھی کوئی ثبوت نہیں دیا گیا۔

Comments

- Advertisement -