لاہور : تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان پرقاتلانہ حملے کی تحقیقات تاحال شروع نہ ہوسکیں، جے آئی ٹی ارکان کو ابتک باضابطہ طور پر آگاہ ہی نہیں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان پرقاتلانہ حملے کی تاحال تحقیقات شروع نہ کرسکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی ارکان کو باضابطہ طور پر آگاہ ہی نہیں کیا گیا اور محکمہ داخلہ صرف تفتیش کیلئے لیٹر ہی جاری کر سکا۔
جے آئی ٹی ارکان کو ابتک پنجاب حکومت یا آئی جی آفس سے آگاہ نہیں کیا گیا اور آئی جی پنجاب بھی مقدمہ ہونے کے بعد 14 روزہ کی چھٹیوں پر چلے گئے ہیں جبکہ قائم مقام آئی جی کنور شاہ رخ کی جانب سے بھی تفتیش کیلئے حکم نہیں دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق واقعےمیں گرفتار ملزم نوید گوجرانوالہ پولیس کے پا س موجود ہے، حملے کو 12 روزگزرنے اورملزم گرفتارہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہ کیا جاسکا۔
یاد رہے 10 نومبر کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر وزیرآباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی تھی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ طارق رستم جےآئی ٹی کے سربراہ مقرر کیے گئے جب کہ ارکان میں آرپی او ڈی جی خان سیدخرم، ڈی آئی جی احسان اللہ چوہان، ڈی پی او ظفربزدار، ایس ایس پی نصیب اللہ شامل تھے۔
بعد ازاں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لئے پنجاب حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی سربراہ کو تبدیل کردیا گیا تھا۔