اسلام آباد : وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے آڈیو کال لیک ہونے کے معاملے پر سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو کل پھر طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے میں آڈیو لیک سے متعلق طلبی پر سینیٹر شوکت ترین پیش نہیں ہوئے۔
جس کے بعد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے آڈیو کال لیک ہونے کے معاملے پر سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو طلبی کا ایک اور نوٹس جاری کردیا۔
نوٹس میں ایف آئی اے نے شوکت ترین کو کل 21 ستمبر کو صبح 10 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ پیش نہ ہونے پردفعہ 174 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
گزشتہ ماہ شوکت ترین اور وزیر خزانہ خیبر پختون خوا تیمور سلیم جھگڑا کے درمیان کال کی آڈیو لیک ہو گئی تھی۔
آڈیو کال میں شوکت ترین نے تیمور جھگڑا سے سوال کیا کہ آپ نے خط بنا لیا؟ تیمور جھگڑا نے جواب دیا کہ میرے پاس پرانا خط ہے، راستے میں ہوں بنا کر آپ کو بھیجتا ہوں۔
شوکت ترین نے کہا کہ خط میں پہلا اور بڑا پوائنٹ ہو گا، سیلاب نے کے پی کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے پیسہ چاہیے، میں نے لغاری کو بھی کہہ دیا ہے، اس نے بھی یہی کہا کہ ہمیں بہت پیسے خرچ کرنے پڑیں گے۔
تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ ویسے یہ بلیک میلنگ کا حربہ ہے، پیسے تو کسی نے ویسے ہی نہیں چھوڑنے، میں نے تو پیسے نہیں چھوڑنے، پتہ نہیں لغاری پیسے چھوڑے گا یا نہیں۔
جس پر شوکت ترین نے کہا کہ آپ نے پیسے نہیں چھوڑنے تو اس سے بھی نہیں چھڑوائیں گے، آج یہ خط لکھ کر آئی ایم ایف والی ایشٹرس کو کاپی بھیج دیں گے تاکہ ان کو پتہ چلے یہ جو پیسے ہم سے رکھوا رہے تھے وہ پیسے ہم لیں گے۔
اس پر تیمور جھگڑا نے بتایا کہ میں یہاں پر آئی ایم ایف کے نمبر ٹو کو جانتا ہوں، میں اس سے معلومات لیتا رہا ہوں، مجھے محسن نے بھی فون کیا تھا، اس سے بھی بات ہوئی تھی، خان صاحب اور محمود خان نے کہا تھا ہمیں اکٹھے پریس کانفرنس کرنی چاہیے۔
شوکت ترین نے جواب دیا کہ وہ پریس کانفرنس نہیں ہونی وہ یہ تھا کہ یہ ہم کرلیں گے، اس کے بعد ہم پیر کو سیمینار کریں گے، اس پر پریس کانفرنس کرنی ہے تو وہ بھی ہم کر سکتے ہیں پہلے خط بھیج دیں۔
جس پر تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہے پہلے خط بھیجتے ہیں۔