اسلام آباد : توانائی کے شعبے میں تقریباً دس کھرب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بھانڈا پھوڑ دیا۔ بے ضابطگیوں میں واپڈا اور وزارت پانی بجلی کی ذیلی کمپنیاں شامل ہیں۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق گزشتہ پانچ سال کے دوران حکومت نے تقریباً بیس کھر ب روپے پاور سیکٹر کودیئے۔
یہ ہی نہیں اس عرصے میں بجلی کےنرخوں میں تقریباً دو سو فیصد کا اضافہ بھی کیا گیا۔آڈیٹر جنرل کی تحقیقات کے مطابق ان مالی بے ضابطگیوں میں واپڈا، اور وزارت پانی وبجلی کی ذیلی کمپنیاں شامل ہیں۔
آڈیٹر جنرل نے گزشتہ پانچ کے چالیس کھرب روپے غیر تصفیہ شدہ اکاؤنٹس پر بھی اعتراضات اٹھائے ہیں۔ صرف واپڈا میں ہی تین سو انہتر ارب روپے کے غیر ضروری اخراجات اور ادائیگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نادہندگان کے میٹرز نکال دیئے جانے کے باوجود ان کو بجلی کی فراہمی جارہی رہتی ہے۔ نجی پاور پلانٹس اور ٹھیکیداروں سے بھی پندرہ ارب روپے کی وصولیاں نہیں کی گئیں۔