تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

آنگ سانگ سوچی کا شدید تنقید پر اقوام متحدہ کے اجلاس سے بائیکاٹ کافیصلہ

میانمار: روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر ملک کی سربراہ آنگ سان سوچی نے شدید تنقید پر اقوامِ متحدہ کے اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق میانمارکی صورتحال اور روہنگیا مسلمانوں کےبحران پر شدید تنقید کے بعد آنگ سان سوچی نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آنگ سان سوچی اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی۔

خیال رہے کہ نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر خاموشی اختیار کرنے پر تنقید کا سامنا ہے، آنگ سان سوچی کو اگلے ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک جانا تھا۔


مزید پڑھیں : میانمار سے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد چارلاکھ تک پہنچ گئی


دوسری جانب میانمارکی صورتحال اورروہنگیا مسلمانوں کے بحران پر غور کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا، اقوام متحدہ کا کہنا ہے گھربارچھوڑکربنگلہ دیش کا رخ کرنے پر مجبور روہنگیا مسلمانوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔

میانمارکی فوج اور بودھ انتہا پسندوں کے مظالم کا نشانہ بننے والے بے یارومددگار روہنگیا مسلمان بدترین حالت میں بنگلہ دیش آمد کا سلسلہ تھم نہ سکا نیٹ لاکھوں روہنگیا خواتین،بچے اورمردغذائی قلت کا شکار ہیں اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں، شدیدبارشوں نے پناہ گزینوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا۔

ایک اندازے کے مطابق اب تک 4 لاکھ روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش میں پناہ لی ہے۔


مزید پڑھیں : مسلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہیے، یانگ ہی لی


یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ خصوصی برائے میانمار یانگ ہی لی نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے وحشیانہ ظلم کی مذمت کرتے ہوئے ملک کی سربراہ آنگ سان سوچی کی ہزاروں روہنگیامسلمانوں کے قتل پرمجرمانہ خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ سلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہی

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ خصوصی برائے میانمار یانگ ہی لی نے کہا ہے کہ دنیا اور خاص طور پر روہنگیا مسلمان آنگ سان سوچی کا انتظار کر رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ معاملے کے حل کے لیے ‘قدم اٹھائیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -