تازہ ترین

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

کرونا وائرس سے متعلق آسٹریلیا کا بڑا اعلان

کینبرا: حکومت کی کامیاب حکمت عملی کے باعث آسٹریلیا میں عالمی وبا کرونا کا زور کافی حد تک ٹوٹ گیا ہے، مگر وزیر صحت کا کہنا ہے کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر صحت گریگ ہنٹ نے بتایا کہ ملک میں گذشتہ تین روز کے دوران وائرس منتقلی کا صرف ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ قوم میں کرونا وائرس موجود ہے۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں عالمی وبا کرونا کے باعث کوئی ہاٹ اسپاٹ علاقہ نہیں ہے، لیکن ہمارے لئے وبا کا خطرہ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا ہے، پچھلے تین روز کے دوران ملک بھر میں کرونا کے 160،000 سے زیادہ ٹیسٹ کیے گئے ہیں، ٹیسٹوں کی استعدکار میں اضافے کا مقصد اس وبا کو کنٹرول کرنا ہے۔

آسٹریلیا کے وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے حال ہی میں جنوبی آسٹریلیا کے علاقوں کوئنز لینڈ، نیو ساؤتھ ویلز اور وکٹوریہ میں اس وبا کے بڑھاؤ کا سامنا کیا، مگر تمام ریاستوں نے دولت مشترکہ اور آسٹریلیائی عوام کے ساتھ مل وبا کو شاندار جواب دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر صحت نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ مستقبل میں وائرس کے کمیونٹی ٹرانسمیشن میں اتار چڑھاؤ آسکتا ہے، مگر اس کے باوجود آسٹریلیا عالمی وبا سے متعلق دنیا سے کہیں بہتر پوزیشن میں ہے۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز نیو ساؤتھ ویلز میں کمیونٹی ٹرانسمیشن کا ایک کیس ریکارڈ کیا گیا، وائرس میں مبتلا شخص کا تعلق بیرالا کلسٹر سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم آسٹریلیا نے عوام کو بڑی سہولت فراہم کردی

یاد رہے کہ آسٹریلیا میں فروری کے وسط سے فائزر کوویڈ 19 ویکسی نیشن کا عمل شروع ہونے والا ہے، جس کے لئے فائزر ویکسین کی 10 ملین خوراک کا آرڈر دیا جاچکا ہے جو کہ آسٹریلیا کی 5.5 ملین آبادی کے لئے کافی ہونگی، تاہم ویکسین سے متعلق حکومت نے اپنے خدشات سے ناروے حکومت کو پہنچا دئیے ہیں،

نارویجن میڈیسن ایجنسی کے مطابق فائزر کوویڈ 19 ویکسین کے استعمال سے 29 افراد ری ایکشن کا شکار ہوئے تھے، جن میں سے 13 کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی۔

Comments

- Advertisement -