تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

آسٹریلیا میں خالصتان کی آزادی کے لئے ریفرنڈم کا انعقاد

آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں خالصتان کی آزادی کے لئے ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا، ریفرنڈم میں 31 ہزار سے زائد سکھوں نے خالصتان کے قیام کیلئے ووٹ ڈالا۔

سڈنی کے رہائشی سکھوں نے صبح 9سے شام 5بجے تک 31 ہزار سکھ عام نے ووٹ کاسٹ کئے یہ آسٹریلیا میں خالصتان کے قیام کیلئے تیسرا مرحلہ تھا۔

خالصتان کے قیام کیلئے میلبرن اور برسبین میں ریفرنڈم کا انعقاد ہوچکا ہے، میلبرن میں 50 ہزارسے زائد ،برسبین میں 11 ہزار سے زائد سکھ نے ووٹ ڈالے تھے۔

ووٹ ڈالنے کیلئے آئے سکھ مسلسل خالصتان کے قیام کیلئے پرجوش نعرے بلند کرتے رہے، ریفرنڈم رکوانے کیلئے تمام بھارتی کوششیں پھر ناکام ثابت ہوئیں۔

سڈنی میں رہائش پذیر بھارتی کمیونٹی نے ریفرنڈم رکوانے کیلئے سرگرم کیا گیا تھا، آسٹریلوی حکومت نے پرامن ریفرنڈم کے جمہوری عمل کو رکوانے سے معذرت کرلی تھی۔

ووٹنگ کا عمل شروع ہوتے ہی ووٹ ڈالنے والوں کی طویل قطاریں لگ گئی تھیں، ووٹ ڈالنے کیلئے آئے افراد میں خواتین ،عمر رسیدہ افراد کی نمایاں تعداد شامل تھی۔

اس موقع پر ووٹرز کا کہنا تھا کہ سکھ قوم آزادی سے کم اب کچھ قبول نہیں کرے گی، بھارتی حکومت کے مظالم سکھوں کو تحریک آزادی چلانے سے نہیں روک سکتے۔

18برس سے زائد عمر کے سکھ ووٹ ڈالنے کے اہل تھے، اس سے قبل برطانیہ، جینوا، اور کینیڈا میں بھی ریفرنڈم منعقد ہوچکے ہیں، سکھوں کے آزاد وطن خالصتان کے حصول کی تحریک سے بھارت پریشان ہے۔

خالصتان کونسل کے صدر ڈاکٹر بخش سندھو نے کہا کہ بھارت نے ریفرنڈم رکوانے کیلئے ہر ملک پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، سکھ قوم بھارت کے تسلط سے نجات کیلئے آزادی چاہتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم بھی ریفرنڈم کا وہی حق چاہتے ہیں جو برطانیہ ،کینیڈا اپنے شہریوں کو بھی دے چکے ہیں۔

جنرل قونصل ایس ایف جے گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ وقت لگ سکتا ہے مگرریفرنڈم ہی تشدد کے بغیر آزادی کا راستہ ہے، سکھوں نے آزادی کیلئے بیلٹ کا راستہ اختیار کیا۔

Comments

- Advertisement -