تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

آسٹریلیوی جیٹ طیاروں کی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی تصاویر شائع

بغداد : آسٹریلوی دفاع فورسز نے عراق اور شام میں دولت اسلامیہ ’داعش‘ کے  ٹھکانوں پر بم گرائے جانے والے  طیاروں کی غیر معمولی تصاویر شائع کی ہیں۔

آسٹریلیا کی جانب سے عراق اور شام میں  داعش کیخلاف فضائی کارروائیوں کی تصاویر شائع کی گئی، جس میں شمالی عراق میں میزائل حملے میں ایک احاطے کو تباہ کرنے کی فوٹیج شامل ہیں، جو آئی ایس آئی ایس بم بنانے کے لئے استعمال کرتے تھے۔


دھماکہ خیز اسلحہ بنانے والی فیکڑی کی تباہی کی تصاویر مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی قیادت میں آسٹریلیا کی شراکت کی عکاسی کرتی ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے صدر بشار الاسد کو ناکام کرنے کے لئے شام پر فضائی حملے کا حکم دیا جانے کے دو ہفتے بعد آسٹریلوی فوج نے مشرق وسطی میں اپنے لڑاکا ہارنیٹ طیاروں کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔

آسڑیلیا نے ایف اے 18 اے جیٹ طیاروں کو اسلامی دہشت گرد گروپ کیخلاف جنگ کیلئے تعینات کیا گیا ہے۔

فوجی مشرق وسطیٰ میں 780 آسٹریلیوی فوجی  بھیجے گئے

آسٹریلوی دفاع فورسز کا کہنا ہے کہ ان کے طیاروں کی بمباری کا مقصد داعش کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا اور انکے مقاصد کو ناکام بنانا ہے، انھوں نے تصدیق کی کہ دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے خلاف  ممکنہ آپریشن کے لیے اپنے 780 فوجی مشرق وسطیٰ بھیجے ہیں، جن میں  تقریبا 300 ایئر ٹاسک گروپ کا حصہ ہیں جبکہ 80 خصوصی مہم ٹاسک گروپ سے منسلک ہے اور300  ٹاسک گروپ تازی کا حصہ ہے۔

 

واضح رہے کہ آسٹریلیا پہلے عراق میں امریکا کی قیادت میں دولت اسلامیہ داعش مخالف اتحاد میں شامل ہوا اور اس کے لڑاکا طیارے وہاں جنگجو گروپ کے ٹھکانوں پر بمباری کررہے ہیں، جس کے بعد وہ شام میں داعش کے خلاف فوجی مشن میں شامل ہوا۔

اتحاد کی جانب سے عراق میں کیے گئے حٕملوں میں امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، فرانس، اردن، نیدرلینڈز اور برطانیہ شریک تھے؛ جب کہ شام میں کی گئی کارروائی میں اتحاد ممالک میں امریکہ، آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، فرانس، اردن، سعودی عرب، ترکی اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -