آسٹریلیا میں مسلمان حاملہ خاتون پر حملہ کرنے والے انتہا پسند آسٹریلوی شخص کو قید کی سزا سنا دی گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی عدالت نے باحجاب مسلم خاتون کو سرعام تشدد کا نشانہ بنانے والے شخص کو مجرم قرار دیتے ہوئے تین سال قید کی سزا سنا دی۔
مجرم لوزینا نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلاموفوبیا حملہ نہیں تھا اور نہ ہی نسل پرستانہ معاملہ تھا، میں ان سے بالکل نفرت نہیں کرتا لیکن میں ان کے ساتھ رہنا بھی نہیں چاہتا اور مجھے ان سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
عدالت نے مجرم کو دو سال بغیر پے رول کے تین سال قید میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
گزشتہ سال 24 نومبر کو آسٹریلوی پولیس نے مسلمان حاملہ خاتون کو ہوٹل پر کھانا کھاتے وقت سرعام تشدد کا نشانہ بننے والے انتہاپسند شخص کو گرفتار کیا تھا۔
ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے شہر پارمٹا میں 43 سالہ انتہا پسند آسٹریلوی شخص نے ایک ہوٹل میں اپنی سہیلیوں کے ساتھ کھانا کھانے والی 31 سالہ مسلمان حاملہ خاتون رانا حیدر پر حملہ کیا تھا۔
انتہاپسند شخص کی جانب سے مسلمان حاملہ خاتون کو تشدد کی سی سی ٹی وی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد آسٹریلیا کی سوشل میڈیا اور اسلامی تنظیموں نے واقعے کے خلاف آواز اٹھائی تھی جب کہ متاثرہ خاتون نے بھی واقعے سے متعلق فیس بک پر پوسٹ کی تھی۔
یڈیو سامنے آنے کے بعد اور متاثرہ خاتون کی جانب سے فیس بک پوسٹ کیے جانے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے انتہاپسند شخص کو گرفتار کیا۔