ایڈیلیڈ اوول کے چیف کیوریٹر ڈیمئن ہوف نے جمعہ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی پچز اور آؤٹ فیلڈ کا معائنہ کیا۔ اس دوران انہوں نے کیوریٹرز اور گراؤنڈ اسٹاف سے ملاقات بھی کی۔ اس سے قبل وہ قذافی اسٹیڈیم لاہور اور پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کا دورہ بھی کرچکے ہیں۔
کراچی میں اپنے تین روزہ قیام کے دوران ڈیمئن ہوف حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر کراچی کی پچز اوران کی تیاری کے لیے دستیاب سہولیات کا بھی جائزہ لیں گے۔
اس دوران وہ سندھ کرکٹ ایسوسی ایشن کے کوچز اور مقامی کیوریٹرز کو پچز کی تیاری پر بھی لیکچر دیں گے۔ اپنے دورہ پاکستان کے دوران آسٹریلوی پچ ماہر تینوں ٹیسٹ سینٹرز کے گراؤنڈ اسٹاف کے جذبے اور عزم سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔
Adelaide Oval's head curator Damien Hough is impressed with the passion and commitment of Pakistan's ground staff.
Read more: https://t.co/lEbd1HbXXW pic.twitter.com/ZyR96oTo41
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) July 22, 2022
ڈیمئن ہوف کا کہنا ہے کہ یہ ان کا پاکستان میں تیسرے ٹیسٹ سینٹر کا دورہ ہے اور وہ اب تک کراچی سمیت پاکستان میں گراؤنڈ اسٹاف کے جذبے اور عزم سے بہت متاثر ہوئے ہیں ۔اپنے اس دورے میں وہ خیالات کا تبادلہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی اندازہ لگائیں گے کہ پچز کی تیاری سے متعلق پاکستان اور آسٹریلیا میں کس طرح کام کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور اور کراچی میں پچز کی تیاری کا یہ منصوبہ پی سی بی کی معیاری پچز کی تیاری سے متعلق حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔جس کا تمام تر کریڈٹ بھی پی سی بی کو جاتا ہے۔
آسٹریلوی پچ ماہر نے کہاکہ ایک اچھی وکٹ وہ ہوتی ہے جہاں بیٹرز اور باؤلرز دونوں کو اسپورٹ ملتی ہے۔ آسٹریلیا میں اچھی پچ اسے مانا جاتا ہے کہ جہاں ایک دن میں 300 رنز بھی بنیں اور 10 وکٹیں بھی گریں۔
آسٹریلوی مٹی آئندہ ہفتے کراچی پہنچے گی۔ اس مٹی سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی، نیا ناظم آباد کرکٹ گراؤنڈ کراچی، قذافی اسٹیڈیم لاہور اور نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہورمیں ایک ایک پچ تیار کی جائے گی۔
ڈیمئن ہوف نے کہاکہ آسٹریلوی مٹی سے لاہور اور کراچی میں پچز کی تیاری ایک زبردست منصوبہ ہے ۔ان پچز سے پاکستان کے کھلاڑیوں کو دورہ آسٹریلیا کی تیاریوں میں معاونت ملے گی۔