تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

اوتار 2 کا اسکرپٹ ردی کی ٹوکری کی نذر ہوگیا

بے شمار ایوارڈز جیتنے والی ہالی ووڈ فلم اوتار کے فلم ساز جیمز کیمرون کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک سال لگا کر فلم کا دوسرا حصہ لکھا، لیکن پھر اسے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔

برطانوی جریدے ٹائمز یو کے کو ایک انٹرویو میں کیمرون نے بتایا کہ 2009 میں اوتار اور 2022 کی دی وے آف واٹر فلم کے درمیان 13 سال کے وقفے کے دوران انہوں نے اوتار 2 کی کہانی لکھنے پر کم از کم ایک پورا سال لگایا تھا تاہم یہ کبھی پردے کی زینت نہیں بن سکی۔

کیمرون نے بتایا کہ جب وہ اوتار 2 شروع کرنے کے لیے اپنے مصنفین کی ٹیم کے ساتھ بیٹھے تو انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک اگلا پروجیکٹ شروع نہیں کر سکتے جب تک ہم یہ نہ سمجھ لیں کہ پہلی فلم کی اس قدر کامیابی کی کیا وجوہات تھیں۔ ہمیں اس راز کو کھوجنا ہوگا کہ کیا ہوا ہے۔

کیمرون نے کہا کہ وہ اور ان کی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کہ تمام فلمیں مختلف سطح پر ہی کامیاب ہوتی ہیں۔ پہلی سطح فلم کا کردار ہوتا ہے۔ یہ ایک مسئلہ ہے اور اس کا حل بھی۔

دوسرا فلم کا موضوع ہے، فلم کیا کہنا چاہ رہی ہے؟ لیکن اوتار نے تیسری سطح پر بھی کام کیا اور وہ ہے لاشعور۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اس کے سیکوئل کے لیے ایک مکمل اسکرپٹ لکھا، اسے پڑھا لیکن میں نے محسوس کیا کہ یہ لیول تھری تک نہیں پہنچ سکتی۔ یہ پھر سے شروع کرنا پڑے گا۔ اس میں ایک سال لگا۔

گزشتہ سال ایک نمائش کے دوران کیمرون نے اس تیسری سطح کی مزید وضاحت کی کہ ان کے خیال میں یہی اوتار کو دنیا بھر میں باکس آفس پر اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بنانے کی وجہ بنی۔

کیمرون نے کہا کہ ایک تیسرے درجے کا لیول بھی تھا۔ یہ ایک خواب جیسا احساس تھا کہ اس الگ دنیا میں رہنا، اس جگہ جانا کیسا احساس ہے جو ایسی جگہ ہے جو محفوظ ہو اور جہاں آپ رہنا چاہتے ہوں۔

کیمرون نے مزید کہا کہ وہ اڑ سکتے تھے، وہاں آزادی اور خوشی کا احساس تھا یا چاہے وہ جنگل میں ہو جہاں آپ زمین کو سونگھ سکتے ہوں۔ یہ ایک احساس پر مبنی چیز تھی جس نے اتنی گہری سطح پر بات کی۔ یہ پہلی فلم کی روحانیت تھی۔

کیمرون نے اسی انٹرویو میں انکشاف کیا کہ انہوں نے اوتار کے سیکوئل کے مصنفین کو تقریباً برطرف کر دیا کیونکہ وہ ابتدائی طور پر نئی کہانیاں تخلیق کرنے کے لیے تو تیار تھے لیکن وہ پہلی فلم کی کامیابی کا ڈی این اے کا پتہ لگانے میں ناکام رہے۔

ان کے بقول جب میں سیکوئل لکھنے بیٹھا تو مجھے معلوم تھا کہ اس وقت ٹیم میں تین سکرپٹ رائٹرز ہوں گے اور آخر کار یہ ٹیم چار میں بدل گئی۔ میں نے لکھاریوں کے اس گروپ کو اکٹھا کیا اور کہا کہ میں کسی کے نئے خیالات یا نئی پچز نہیں سننا چاہتا جب تک کہ ہم یہ جاننے میں کچھ وقت نہیں لگا لیتے کہ پہلی فلم میں کیا کام ہوا؟ اس سے کیا منسلک ہے اور وہ کیوں اتنی کامیاب ہوئی۔

Comments

- Advertisement -