تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

چوردروازے سے وزیراعظم بننے کے خواہش مند منہ کی کھائیں گے، ایاز صادق

لاہور : اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ لوگ چوردروازے سے وزیراعظم بننا چاہتے ہیں جب کہ نواز شریف کو وزیر اعظم بننے کی نہیں ملکی تقدیر بدلنے کی خواہش ہے اور سازشیں کرکے کب تک نوازشریف کو عوام سے دور رکھیں گے.

وہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ ہم نے فیس بک اور ٹوئٹر کی سیاست نہیں کی بلکہ ہمارے ترقیاتی کام لوگوں کو نظر آتے ہیں وہ لیڈر جسے نااہل کردیا گیا وہ عوام کے دلوں میں راج کرتا ہے اور نواز شریف سے لوگوں کا پیار کوئی نہیں چھین سکتا.

ایاز صادق نے کہا کہ 17 ستمبر کو این اے 120 کا ضمنی الیکشن ایک امتحان ہے جس میں لاہور کے عوام اپنے محبوب لیڈر کا مان رکھیں گے اور کلثوم نواز کو ووت دیں گے جن کی جلد صحت لیابی کے لیے ہم سب دعاگو ہیں.

انہوں نے کہا کہ چین نے60 ارب ڈا لر کا اعتماد نواز شریف پر کیا اور جب ٹرمپ نے پاکستان پر یلغار کی تو چین ہمارے ساتھ کھڑا ہو گیا اور قومی اسمبلی نے افغانی پالیسی پر ڈونلڈ ٹرمپ کو منہ توڑ جواب دیا اگر کوئی پاکستا ن کو میلی آنکھ سے دیکھے گا تو قوم سیسہ پلائی دیواربن جائے گی.

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 60 فیصد افغانستان پرحکومتی رٹ نہیں، افغانستان کو بہتری کے لیے بہر حال پاکستان کی طرف ہی دیکھنا ہو گا جس کے لیے 19 تاریخ کو افغان کا 28 رکنی وفد پاکستان آئے گا.

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور اب چند سال قبل جیسے حالات نہیں لیکن جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اس جنگ میں فتح ہماری ہو گی.

اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ مستحکم پاکستان کے لیے سوچ سمجھ کرفیصلے کرنے ہوں گے جس کے لیے اداروں کو اپنے دائرہ اختیار میں رہنا ہو گا اور مل کر ملک کے استحکام کے لیے کام کرنا ہوگا.

انہوں نے کہا کہ برما میں خواتین اور بچوں تک کو مسلمان ہونے پرشہید کیا جا رہا ہے لیکن کو ئی پُرسان حال نہیں ہے کیوں کہ مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پراقوام عالم اور انسانی حقوق کےادارے آنکھیں بند کر لیتے ہیں.


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -