لاہور : راناثنااللہ کے مبینہ ہراساں کرنے پر عائشہ احد نے سیکیورٹی کے لئے عدالت سے مدد مانگ لی۔ عائشہ احد کا کہنا تھا کہ وزیر قانون پنجاب راناثنااللہ کی ایما پر ہراساں کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کی مبینہ بیوی عائشہ احد نے وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت سے تحفظ فراہم کرنے کی درخواست دیدی۔
عائشہ احد نے اپنے وکیل علی ضیاء باجوہ کے توسط سے سیشن کورٹ لاہور میں درخواست دائر کی، جس میں الزام لگایا گیا کہ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے ان کے خلاف الزامات عائد کیے، جس پر انہوں نے رانا ثنااللہ کو لیگل نوٹس بھجوایا تاہم اس کے بعد وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان کے ایما پر عائشہ احد کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
درخواست کے مطابق وردی اور سفید لباس میں افراد ان کے گھر کے باہر نگرانی کرتے ہیں اور ان کا گھر سے باہر تعاقب کیا جا رہا ہے، اس صورتحال سے وہ اور ان کا پورا گھرانہ شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
عائشہ احد کی جانب استدعا کی گئی کہ صوبائی وزیر قانون کو ہراساں کرنے سے روکا جائے اور عدالت انہیں سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے۔
مزید پڑھیں : عائشہ احد نے رانا ثناءاللہ کو ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا
یاد رہے گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب کے بیٹے اور مسلم لیگ ن کے رہنما ءحمزہ شہباز کی مبینہ بیوی عائشہ احد نے ہتک آمیز بیان دینے پر رانا ثنااللہ کو لیگل نوٹس بھجوادیا تھا، نوٹس میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنااللہ نے 6 اگست کو میڈیا پر بیان دیا، جس میں انہوں نے عائشہ احد لیے نازیبا الفاظ استعمال کیے‘ جو کسی بھی عورت کی تذلیل ہے جسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل حمزہ شہباز کی اہلیہ ہونے کی دعوے دار عائشہ احد نے پی ٹی آئی کی رہنماء یاسمین راشد اور فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 2010 میں حمزہ شہباز نے مجھ سے شادی کی تھی اور جھوٹ بولا تھا کہ پہلی بیوی کو طلاق دے چکا ہوں لیکن بعد ازاں وہ مجھ سے شادی کرنے ہی سے مُکر گئے۔ اس سے پہلے بھی وہ کئی بار اپنے لیے انصاف کی اپیل کرچکی ہیں۔