تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

الیکشن 2018: عائشہ گلالئی انتخابی میدان میں بری طرح ناکام

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رہنما اور عمران خان پر مبینہ الزامات لگانے والی عائشہ گلالئی کا سیاسی کیریئر شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سے باغی ہوکر اپنی علیحدہ جماعت تحریک انصاف گلالئی بنانے والی خاتون رہنما نے الیکشن 2018 سے قبل اپنی کامیابی کے بلند و بانگ دعویٰ کیے تاہم انتخابی میدان میں وہ بری طرح سے ناکام ہوگئیں۔

عائشہ گلالئی نے قومی اسمبلی کے چار حلقوں سے الیکشن لڑا، انہوں نے این اے 53 سے عمران خان کے خلاف انتخاب لڑا جس میں وہ صرف 138 ووٹ حاصل کرسکیں علاوہ ازیں منحرف رہنما پرویز خٹک کے خلاف این اے 25 اور سید ایاز علی شاہ کے مدمقابل این اے 231 کھڑی ہوئیں جہاں وہ بالترتیب 959 اور 827 ووٹ حاصل کرسکیں اس کے علاوہ لودھراں سے بھی انہیں صرف 614 ووٹ ملے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے لیڈر غریبوں کے ہمدرد ہوتے تواپنی آدھی جائیداد غریبوں کے نام کر دیتے، عائشہ گلالئی

عمران خان پر بے بنیاد الزامات لگانے والی عائشہ گلالئی کی چاروں حلقوں سے ضمانت ضبط ہوئی اس کے علاوہ اُن کی جماعت سیاسی میدان کے پہلے ہی معرکے میں بری طرح سے ناکام ہوگئی۔

واضح رہے کہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین، پرویز مشرف کی آل پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان تحریک انصاف کا حصہ رہنے والی عائشہ گلالئی نے فروری 2018 میں اپنی علیحدہ سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف گلالئی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ عائشہ گلالئی نے مسلم لیگ ن کی سابق حکومت اور قیادت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ لیگی قیادت نے فوج مخالف بیان دینے کی شرط پر سینیٹ کے ٹکٹ کی پیشکش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف مکار اور عمران خان سے زیادہ خطرناک ہیں، عائشہ گلالئی

تحریک انصاف کی منحرف رہنماء اس سے قبل بھی مسلم لیگ (ن) کے متعدد سینئر رہنماؤں کے خلاف بیان دے چکی ہیں جن کی زد میں سابق ناااہل وزیر اعظم نواز شریف بھی آچکے ہیں۔

واضح رہے کہ عائشہ گلا لئی تحریک انصاف کے ٹکٹ پر ممبر اسمبلی منتخب ہوئی تھیں اور اس سے قبل وہ عمران خان پر نامناسب پیغامات بھیجنے کا الزام بھی لگا چکی ہیں تاہم کئی ماہ گزر جانے کے باوجود انہوں نے اس حوالے کوئی ثبوت یا شواہد پیش نہیں کئے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -