تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

آزادی مارچ ، رہبر کمیٹی حکومت سے مذاکرات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج کرے گی

اسلام آباد : اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کا اجلاس کنوینئر اکرم درانی کی زیر صدارت آج ہوگا ، جس میں آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت سے مذاکرات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کا اجلاس آج رات 8 بجے ہو گا، کنوینئر اکرم درانی اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں آزادی مارچ کےحوالے سےتبادلہ خیال کیا جائے گا اور رہبر کمیٹی آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت سے مذاکرات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گی۔

ذرائع کے مطابق آزادی مارچ سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی بلانے پر بھی بات چیت کی جائے گی، مذاکراتی کمیٹی کی تجاویز رہبر کمیٹی کے سامنے رکھی جائیں گی، تجاویز کی روشنی میں رہبر کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل کیا جائے گا۔

رہبر کمیٹی کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی ہدایت پر طلب کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مذاکرات منسوخ کردئیے، اختیارات رہبر کمیٹی کے سپرد

یاد رہے رہبر کمیٹی کا پہلا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کیا گیا تھا تاہم اپوزیشن رہنماؤں کی مصروفیت کی وجہ سے رہبر کمیٹی اجلاس کی تاریخ تبدیل کی گئی تھی۔

یاد رہے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومتی کمیٹی سےبات چیت کیلئے مذاکراتی ٹیم بنائی تھی، کمیٹی میں اکرم درانی، مولانا عبد الغفور حیدری ،طلحہ محمود اور مولاناعطاالرحمان شامل تھے۔

حکومتی کمیٹی کی جانب سے جے یو آئی کی قیادت سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے باضابطہ رابطہ کیا تھا ، عبدالغفورحیدری کوٹیلی فون کرکے ملاقات کیلئے بات کی تھی۔

بعد ازاں حکومتی کمیٹی اور جے یو آئی میں باضابطہ رابطے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مذاکرات منسوخ کرتے ہوئے مذاکرات کے اختیارات رہبر کمیٹی کوسپرد کر دئیے تھے اور کہا تھا بائیس اکتوبرسے پہلے کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔

واضح رہے مذاکرات کے لیے بنی کمیٹی کے سربراہ پرویزخٹک نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ مذاکرات نہیں ہوئے تو کارروائی ہوگی۔

Comments

- Advertisement -