باکو: ترکی نے اٹھائیس سال بعد آذربائیجان کے مقبوضہ علاقے شُوشا کی آرمینی قبضے سے رہائی پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ترکی کے قومی اسمبلی کے اسپیکر مصطفیٰ شن توپ نے فتح شُوشا کے لئے جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ شُوشا آذربائیجان کا ہے، اللہ مبارک کرے، شن توپ نے بیان میں آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے اس بیان کی بھی یاد دہانی کروائی جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اٹھائیس سال بعد شوشا میں اذان کی آواز گونجے گی۔
صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا ہے کہ نئی فتح مبارک ہو، اللہ شوشا کو آپ کے لئے خیر و برکت کا وسیلہ بنائے۔ترک نائب صدر فواد اوکتائے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شوشا آرمینی قبضے سے آزاد ہوگیا ہے، فتح مبارک ہو میرے بھائیو۔
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے شوشا فتح کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ آذربائیجان کے ثقافتی مرکز اور تاریخی شہر شوشا کی فتح مبارک ہو، چاوش اولو نے مزید کہا ہے کہ آذربائیجان کا عظیم پرچم ہمشیہ ہمیشہ کے لئے شوشا میں لہراتا رہے گا، اس تین رنگوں والے پرچم کے ساتھ اللہ تمہیں شاد آباد رکھے عزیز آذربائیجان۔
یہ بھی پڑھیں: ترک صدر کا آذربائیجان کی مدد کے حوالے سے دو ٹوک اعلان
ترک وزیر مواصلات فخر الدین آلتن نے آذربائیجان کے نائب صدر حکمت حاجییف کے بیان شکریہ برادر ملک ترکی کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہمارے پرچم آسمانوں پر تاابد لہراتے رہیں گے، اللہ ہمارے اخوت و بھائی چارے کو دائم کرے۔جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر چیلک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آذربائیجان کی فوج نے پہاڑی قارا باغ کی آزادی میں کلیدی اہمیت کے حامل شہر شوشا کو آرمینی قبضے سے رہا کرا لیا ہے، برادر ملک آذربائیجان کو فتح مبارک ہو۔