آذربائیجان: آذربائیجان کے صدر نے اپنی بیوی کو نائب صدر تعینات کر دیا ہے جبکہ بعض اپوزیشن رہنماؤں نے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آذربائیجان کے صدر اور سویت یونین کے سابق رہنما ایحام علییف نے اپنی 52 سالہ بیوی مہربان علیویہ کو ملک کا نائب صدر منتخب کرلیا ہے۔ البتہ یہ کہا جا رہا ہے کہ وہ کابینہ کے معاملات دیکھیں گی۔
ایحام علییف کو اس تعیناتی پر شدید تنقید کا سامنا ہے،بعض اپوزیشن رہنماؤں نے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ نامزدگی ستمبر میں کیے گئے ریفرنڈم کے ذریعے کی گئی ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ علیویہ کو نائب صدر بنایا جانا غیر جمہوری فیصلہ ہے اور یہ اقتدار پر علی اف خاندان کی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش ہے۔
اپوزیشن لیڈر گینبر کا کہنا ہے کہ 21 ویں صدی میں نسل پرستی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق آذربائیجان کے صدر نے سیکیورٹی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علیویہ اعتماد پر پورا اترے گی۔
مہربان علیویہ 2005 سے آذربائیجان کی حکمران پارٹی کا حصہ ہیں اور ان کی شناخت معروف ممبر مقننہ کے طور پر کی جاتی ہے اور ساتھ ساتھ حیدر علییف فاؤنڈیشن کی سربراہ بھی ہے۔
واضح رہے کہ یہ دنیا میں کسی بھی ملک کی سیاسی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے، جب منتخب صدر نے خاتون اول کو نائب صدر نامزد کیا ہو۔