قومی ٹیسٹ کرکٹر اظہر علی نے پی سی بی پر ناانصافی کا الزام لگادیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باؤنسر‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹر اظہر علی نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں کارکردگی اچھی تھی، ٹورنامنٹ کے بعد زیادتی کی گئی جس کی وجہ سے ون ڈے کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ گھٹنے کی انجری کی وجہ سے بھی ون ڈے کی کپتانی چھوڑنی پڑی، مانچسٹر ٹیسٹ میں جیتا ٹیسٹ ہارنے کے بعد کپتانی سے ہٹایا گیا تو بہت دکھ ہوا۔
اظہر علی نے بورڈ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اچھی کارکردگی کے باوجود میرے ساتھ زیادتی کی گئی، اسد شفیق پر غیرضروری تنقید کرکے سائیڈ لائن کیا گیا وہ اچھا کھلاڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر بہت سے ٹیگ لگادیے گئے جو نہیں لگانے چاہیے تھے، میں نرم مزاج کپتان تھا جو خاموشی سے کام کرتا تھا۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ کپتانی سے ہٹانے کا دکھ ہوا تھا، ذہن میں ہے کہ 100 ٹیسٹ میچز کھیلنے کی خواہش تھی، میں یس مین نہیں ہوں، ڈپلومیٹ ہونا چاہیے، ضروری نہیں شور مچا کر کام کیا جائے، ستر سے اسی فیصد کام ہوجائے تو شور مچانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اظہر علی نے بتایا کہ میرے ون ڈے کپتانی میں ٹیم کی کارکردگی اچھی نہیں تھی، ایک دفعہ 2015 ورلڈ کپ کے بعد کپتانی ٹیم آسٹریلیا میں ہار گئی پھر ٹیم بن رہی تھی لیکن مجھے کپتانی سے ہٹا دیا گیا۔