کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر احتجاج بھی پلاننگ کے تحت کرایا گیا ہے، ملک سب کا ہے قصور میں جو احتجاج ہوا اس پر سیشن جج نوٹس لے سکتا ہے، قصور کے سیشن جج چاہیں تو اس قسم کے احتجاج پر پرچہ درج ہوسکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، بابر اعوان نے کہا کہ پنجاب پولیس انتہائی ناکارہ ہے جبکہ پنجاب کا خادم اعلیٰ 302 کا ملزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ رات کو فائرنگ کے بعد پھر صبح فائرنگ کرنے والے کو کیوں نہیں پکڑا گیا، کسی جج کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ اتنا سنگین تھا جتنا شہید بینظیر بھٹو پر ہوا، بظاہر رات کو فائرنگ کرنے والے کو سیف ایگزیٹ کا موقع دیا گیا، سیکورٹی فراہم کرنا وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی ذمہ داری ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ پہلے دو قطری خط آئے تھے اب یہ تیسرا شرمناک خط ہے، خواجہ آصف کیس میں کسی نجی کمپنی کا خط اہمیت نہیں رکھتا، خواجہ آصف پاکستان میں وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات ہیں دوسری طرف وہ اقامہ کے ذریعے دبئی کی نجی کمپنی کے ملازم ہیں، میں سمجھتا ہوں خواجہ آصف کا یہ کیس تاحیات نااہلی کا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر کے باہر فائرنگ کرنے والا پکڑا جائے گا، دوسری طرف زبان سے بھی ہوائی فائرنگ کی جارہی ہے، قوم کو بتانا چاہتا ہوں اعلیٰ عدلیہ کے جج ڈرنے والے نہیں ہیں، پورا ڈراما پاکستان کے سب سے اہم ادارے کے خلاف رچایا جارہا ہے۔