تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

نریندرمودی اور یوگی آدیتیہ ناتھ کے ہوتے ہوئے انصاف ملنا ممکن نہیں، بابری مسجد ایکشن کمیٹی

نئی دہلی : بابری مسجد ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ نریندرمودی اوریوگی آدیتیہ ناتھ کی موجودگی میں بابری مسجد کا تنازعہ عدالت سے باہرحل ہونے کی امید نہیں۔

تفصیلات کے مطابق بابری مسجد ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی اوراترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدیتیہ ناتھ کے ہوتے ہوئے انصاف ملنا ممکن نہیں اور نہ ہی ان دونوں سے انصاف کی توقع کی جاسکتی ہے، وہ مسلمانوں کے ساتھ ہرگز انصاف کا معاملہ نہیں کریں گے، دونوں رہنما انتہاپسند ہندوتنظیم بی جے پی کے رکن رہ چکے ہیں اور بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کی مہم میں پیش پیش تھے۔

بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے دیگر ارکان کا بھی کہنا ہے کہ کہ اگر چیف جسٹس آف انڈیا یا کوئی اور جج اس مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی پہل کرتا ہے تو مسلمان بلاشبہ اس اقدام کی حمایت کریں گے، اگر چیف جسٹس آف انڈیا اس معاملے کی سماعت کیلئے ایک ٹیم تشکیل دیتے ہیں تو ہم اس پر غور کرنے تیار ہیں لیکن عدالت کے باہر تصفیہ ممکن نہیں۔


مزید پڑھیں : بابری مسجد کیس، سپریم کورٹ نے معاملہ بات چیت سے حل کرنے کا مشورہ دے دیا


یاد رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس کی سماعت کے دوران فریقین کو مسئلہ عدالت سے باہر حل کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ فریقین معاملہ بات چیت سے حل کریں، بات چیت سے مسئلہ حل نہ ہوا تو مداخلت کریں گے اور ثالثی کا کردار ادا کریں گے۔

یاد رہے چند روز قبل بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی شہادت کے مقدمے کی سماعت میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کے سینئر رہنما اوربابری مسجد کی شہادت میں پیش پیش ایل کے ایڈوانی کا نام کیس سے خارج کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایل کے ایڈوانی، اوما بھارتی، مرلی منوہر جوشی کا نام تکینکی بنیادوں پرخارج نہیں کیا جاسکتا۔

واضح رہے کہ پچیس سال قبل ہندوانتہا پسندوں نے ایودھیا میں واقع تاریخی بابری مسجد کو شہید کردیا تھا اور احتجاج کرنے والے سیکڑوں مسلمانوں کو شہید کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -