تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

لوشن لگانے سے سات ماہ کے بچے کا منہ جھلس گیا

برطانیہ: سردیوں میں جلد کو خشکی سے بچانے کے لیے لوشن یا کریم کا استعمال کیا جاتا ہے مگر یہ بعض اوقات کس قدر خطرناک ہوسکتا ہے اس بات کا اندازہ والدہ کو جب ہوا جب 7 ماہ کے بچے کے چہرے کی جلد پر زخم ہوگیا۔

ایماں لپسون کا ماننا تھا کہ سورج سے نکلنے والی دھوپ اور سردی میں چہرے کی خشکی دور کرنے کے لیے لوشن بہت مفید ہے اس لیے انہوں نے ایک ہفتے قبل ساحل سمندر پر جاتے وقت 7 ماہ کے بچے کے چہرے پر لوشن لگا دیا تھا۔

والدہ کا کہنا ہے کہ ہمیشہ کی طرح اُس روز بھی میں نے معمول کے مطابق اُسی کمپنی کا لوشن بیٹے کے چہرے پر لگایا جو پروڈکٹ عام طور پر ہمارے زیر استعمال ہیں۔

لپسون کا کہنا ہے کہ لوشن لگانے کے بعد بیٹے رو رہا تھا مگر ہم اس کو طبیعت ناسازی یا کوئی اور وجہ سمجھتے رہے تاہم شام واپسی کے بعد جب اُس کا منہ دھلایا تو منہ پر زخم تھے اور اُس کا چہرہ جھلسا ہوا تھا۔

والدہ کا کہنا ہے کہ جو لوشن میرے زیر استعمال ہے وہی دیگر دو بچوں کے لگایا کبھی اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا مگر اس بار  ہمیں بہت بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

ایماں لپسوں نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ مذکورہ کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کریں گی تاکہ دیگر بچے محفوظ رہ سکیں، ڈاکٹرز نے 7 ماہ کے بچے کے منہ پر آنے والے زخم کو انتہائی خطرناک قرار دیا اور متنبہ کیا کہ اس سے کینسر کی بیماری لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔

انتباہ: بچوں کی جلد چونکہ بہت حساس ہوتی ہے لہذا والدین کوئی بھی پاؤڈر یا لوشن استعمال کرنے سے قبل اُسے بچے کی ہتھیلی کے اوپر یا کہنی کے قریب لگا کر دیکھیں اگر بچے کی جلد اُسے قبول نہیں کرے گی تو جلد کا رنگ تبدیل ہوجائے گا یا اُسے تکلیف محسوس ہوگی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -