تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

ہمارے بستے ہماری کمر توڑ رہے ہیں

آج دنیا کی کثیر آبادی کمردرد کا شکار نظرآتی ہے اور اس کا بنیادی سبب وہ بستے ہیں جو ہم دورانِ تعلیم اپنی کتابیں رکھنے کے لیے یا پیشہ ورانہ زندگی میں اپنی ضروریات کا سامان رکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

امریکن ایسو سی ایشن آف نیورولوجیکل سرجن کے مطابق اس وقت 75 سے 85فیصد امریکی زندگی کے کسی نا کسی حصے میں کمر درد کی تکلیف کا شکار ہوتے ہیں‘ سنہ 2012 میں ہونے والے ایک سروے لگ بھگ 20 فیصد کمر درد کا شکار ہیں‘ 14 فیصدامریکیوں کو گردن کا درد ستا رہا ہے جبکہ 10 فیصد عرق النساء کی تکلیف جھیل رہے ہیں۔

کمر درد سے نجات دلانے والی آسان ورزشیں

افسوس ناک بات یہ ہے کہ پاکستان میں فی الحال اس قسم کے کوئی اعدادو شمار دستیاب نہیں ہیں ‘ لیکن آرتھو پیڈک ڈاکٹرز اور فزیو تھراپسٹ کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کے پاس آنے والے مریضو ں کا رش اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ صورتحال یہاں بھی کچھ بہتر نہیں ہے‘ بلکہ اگر اعداد و شمار نکالے جائیں تو شاید یہ شرح امریکہ سے زیادہ ہو‘ جس کا سبب ہمارا تھکا دینے والا اندازِ زندگی ہے۔

کمر درد کی بنیادی وجوہات


جدید دنیا کے بڑھتے ہوئے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے آج کے انسان اپنی صحت کے آپ دشمن بنے ہوئے ہیں‘ کمردرد کی بنیادی وجہ استعداد سے زیادہ وزن اٹھانا ہے جس کی شروعات کم عمری سے ہی شروع ہوجاتی ہے۔

دیکھنے میں آیا ہے کہ اسکول کے بچے اس وقت اپنی استعداد سے بہت زیادہ وزن اٹھارہے ہیں ‘ ان کے بستے منہ تک کتابوں اور دیگر ضروری سامان سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں۔

Backache

پیشہ ورانہ زندگی میں ہمیں لیپ ٹاپ ‘ فائلز اور کئی دیگر اشیا اپنے ساتھ لےکر گھر اور دفتر سےنکلنا پڑتا ہے ‘ انہیں اٹھانےکے لیے منتخب کردہ غیر موزوں بستے بھی کمر میں تکلیف کا باعث بنتے ہیں۔

ہم میں سے اکثر کے لئے ہمارا بٹوہ قیمتی کاغذات اور اہم شخصیات رکھنے کی جگہ ہوتا ہے جس کے سبب وہ بھرتا چلا جاتا ہے یہاں تک کہ بسا اوقات وہ دو انچ کی موٹائی بھی اختیار کرلیتا ہے ‘ یہ بٹوہ آپ کی ریڑھ کی ہڈی کے لیے شدید مسائل پیدا کرسکتا ہے۔

ہم میں سے اکثر افراد بیٹھنے کے لیے مناسب نشست کا اہتمام نہیں کرتے جس کے سبب ہماری کمر کے زیریں حصے میں اکثر اوقات شدید تکالیف پیدا ہوجاتی ہے۔

Backache

کمر درد سے کیسے بچا جائے؟


نیویارک میں پروفیشنل فزیکل تھریپی کے ڈائریکٹر نتالی لووٹز کہتی ہیں کہ غیر موزوں طریقے وزن اٹھانا کمر درد کا بنیادی سبب ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے اندازِ زندگی میں تبدیلی لائیں اور غیر ضروری بوجھ سے چھٹکارہ حاصل کریں۔

اسکول کے بستے

نتالی کے مطابق اسکول جانے والے طالب علموں کے بستوں کا وزن ان کے اپنے وزن کا 10 سے 15 فیصد ہونا چاہیے لیکن بد قسمتی سے ہم دیکھتے ہیں کہ بچے اس سے کہیں زیادہ وزن روزانہ کی بنیاد پر اٹھارہے ہیں‘ یہاں تک کہ بعض اوقات تو وہ دوگنا وزن اٹھاتے ہیں‘ جس سے ان کی ریڑھ کی ہڈی پر دور رس منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

Backache

اس کے لیے ضروری ہے کہ سب سے پہلے تو ان کے اسکول ٹیچر سے بات کی جائے اور ٹیچر سے ان کا شیڈول حاصل کیا جائے تاکہ بچے وہی کتابیں لے کر جائیں جو اس دن کے لیے ضروری ہے‘ غیر ضروری کتب گھر پر چھوڑدی جائیں۔

بستے کا انتخاب بھی بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے‘ ہم عموماً اپنے بچوں کے لیے بڑا بستہ لیتے ہیں کہ اس میں ان کی ضرورت کی تمام تر اشیا سما جائیں۔یہ رویہ غلط ہے‘ بڑے بستے اکثر غیر ضروری اشیا سے بھرجاتے ہیں لہذا چھوٹے بستے لیے جائیں اور صرف وہی کتابیں اس میں رکھی جائیں جو ضروری ہیں۔ اس کے لیے بستے کو روزانہ کی بنیاد پر چیک کرنا ضروری ہے۔

بستوں کے اسٹیپ وزن اٹھانے میں اہم کردار ادار کرتے ہیں‘ آپ کو دیکھنا ہوگا کہ آپ کے بچے کے اسکول بیگ کے اسٹیپ اسکی جسامت کے حساب سے ہیں کہ نہیں‘ اگر وہ زیادہ بڑے یا زیادہ چھوٹے ہوں گے تو بچے کا پوسچر خراب کریں گے جس سے انہیں مسائل پیش آئیں گے۔

دفتر کا بیگ

دفتر میں ہمیں ایسی بہت سی چیزو ں کی ضرورت ہوتی ہے جو ہمیں گھر پر بھی درکار ہوتی ہیں اس لیے ہم اکثر انہیں ساتھ لیے پھرتے ہیں جیسے لیپ ٹاپ ‘ حوالہ جات کے لیے کتابیں‘ پلانر وغیرہ وغیرہ۔

Backache

یاد رکھیے کہ دفتر کے بیگ میں ہر شے کام کی نہیں ہوتی‘ کچھ اشیا ایسی بھی ہوتی ہیں جنہیں ہم کام کا سمجھ کر بلاوجہ ساتھ لیے پھرتے ہیں اس لیے بیگ کو جلدی جلدی درست کرنا اور اس میں سے فاضل اشیا کم کرنا ضروری ہے۔ بہت سی چیزیں ایسی ہیں جنہیں آپ ڈیجیٹل طریقے سے بھی استعمال کرسکتے ہیں جیسا کہ آپ کا پلانر یا کاروباری رابطوں کی ڈائری ۔ انہیں سافٹ فارمیٹ پر منتقل کیجئے اور محض ایک یو ایس بی میں لے کر آرام سے سفر کریں۔

بٹوے کی صفائی ضروری ہے

بہت سے افراد کئی قیمتی کاغذات اس لیے بٹوے میں رکھتے ہیں کہ وہاں وہ محفوظ رہیں گے ‘ جیسے خریداری کی رسیدیں‘ وزیٹنگ کارڈز وغیرہ۔ مقررہ معیاد گزرنےکے بعد وہ اشیا بیکار ہوجاتی ہیں اور بلاوجہ آپ کی کمر کے لیے مسائل کا سبب بنتی ہیں۔

Backache

یاد رکھیے آپ بٹوہ صرف پیسے ‘ بینک کارڈ اور شناختی دستاویز رکھنے کےلیے ہے لہذا اسے بریف کیس نہ بنائے بلکہ ہر ہفتے چھانٹی کرکے فضول اشیا ختم کریں اور اپنے بٹوے کو پتلے سے پتلا رکھیں۔

اگر آپ بٹوہ ہپ پاکٹ میں رکھتے ہیں تو کہیں بھی بیٹھتے وقت اسے باہر نکال لیں ‘چاہے آپ ددفتر کی کرسی پر بیٹھے ہوں‘ ڈرائیونگ کررہے ہوں یا موٹرسائیکل چلا رہے ہوں۔ ورنہ یہ بٹوہ آپ کی کولہے کی ہڈی کو اوپر نیچے کرکے آپ کو عمر بھر کے لیے معذور کرسکتا ہے۔

بیٹھنے کی نشست

بیٹھنے کے لیے آپ کی نشست یا کرسی آپ کمر پر سب سے زیادہ اثرات مرتب کرتی ہے لہذا خیال کیجئے کہ آپ نے جو نشست مقرر کی ہے وہ نہ صرف آرام دہ ہےبلکہ وہ کمر کے لیے موزوں بھی ہے۔

Backache

اگر آپ کی کرسی مناسب نہیں ہے تو فی الفور انتظامیہ سےمطالبہ کریں کہ آپ کو مناسب چیئر مہیا کریں اور اگر وہ نہیں کرتے تو آپ خود اس کا انتظام کرلیں کہ یہ سودا ساری عمر کمر میں درد پالنے سے پھر بھی سستا ہے۔

یاد رکھیے ! کمر یقینا بہت مضبوط ہوتی ہے اگر آپ درست طریقے وزن اٹھائیں گے یا دیگر افعال سرانجام دیں گے تو یہ بڑھاپے تک آپ کا ساتھ دے گی لیکن اگر آپ اس کا خیال نہیں رکھیں گے تو یہ کم عمر میں ہی آپ کے لیے شدید مسائل پیدا کرسکتی ہے‘ لہذا اپنی کمر کا خیال رکھیں او ر خوشحال زندگی گزاریں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں