تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

تکیے کے غلاف پر کتنے اقسام کے جراثیم ہوتے ہیں؟ حیران کن حقائق

عام طور پر بہت سے افراد اپنے بستر کی صفائی کے بارے میں لاپرواہ ہوتے ہیں، ایسے لوگ تکیے اور چادروں کی صفائی کو غیر اہم سمجھتے ہیں، اس سے کئی خطرناک بیکٹریا پیدا ہوتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

آسٹریلوی ویب سائٹ بزنس انسائڈر کی جانب سے کرائے گئے سروے میں بتایا کہ اٹھارہ سے پچیس سال کی عمر کے پچپن فیصد غیر شادی شدہ مردوں نے سال میں صرف چار بار اپنے بستر کی چادر تبدیل کرنے کی تصدیق کی، یہ وہ بستر تھے جن میں وہ مزید سو نہیں سکتے تھے۔

ہر شخص ایک رات میں تقریبا 15 ملین جلد کے خلیات تیار کرتا ہے، لیکن وہ آپ کی چادروں میں جمع نہیں ہوتے کیونکہ دھول کے ذرے ان کو کھا جاتے ہیں۔جتنا زیادہ عرصہ آپ بستر کی چادریں نہیں دھوئیں گے اسی قدر ان مخلوقات کو کھانا زیادہ ملے گا اور وہ اس کی دوبارہ نشوونما کریں گے،لہذا اگر آپ زیادہ عرصے تک اپنی چادریں نہیں دھوتے تو آپ سینکڑوں ہزاروں مکڑی نما مخلوقات کے ساتھ سوتے ہیں۔

آسٹریلوی ویب سائٹ کے مطابق بستر میں موجود گردوغبار سے کچھ پروٹین بنتے ہیں جو حساس جلد والے لوگوں کو خارش، آنکھوں کی بیماریوں، نزلہ اور کئی جلدی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں، اس کے علاوہ بستر میں موجود گردوغبار ہی صرف بیماریوں کا باعث نہیں بنتی بلکہ اگر آپ لمبے عرصے تک بستر یا تکیہ نہیں دھوتے تو اس پر جراثیم کا بڑا گروہ تیار ہوجاتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق عام تکیہ پر سولہ مختلف اقسام کے جراثیم ہوتے ہیں جو اپنی نشوونما بھی کرتے ہیں ان میں سب سے عام اور انتہائی خطرناک ایسپرگیلوس فیومیگاٹس ہے، یہ جسم پر الرجی اور پھیپھڑوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ دوسرے اعضاء کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔

ایک دوسری تحقیق کے مطابق بغیر دھوئے ہوئے بستروں کی چادروں اور تکیے کے غلافوں پر پالتو جانوروں کے برتنوں سے 39 فیصد زیادہ جراثیم ہوتے ہیں، اسی طرح بیت الخلا کی نشست سے ہزاروں فیصد زیادہ بیکٹریا تکیے کے غلاف پر ہوتے ہیں، یہ بعض حالات میں انتہائی خطرناک بھی ثابت ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  موسم سرما میں کرونا وائرس سے کیسے محفوظ رہا جاسکتا ہے؟

خوفناک بات یہ ہے کہ چہرے پر دانے بستر کی گندگی کی وجہ سے بنتے ہیں، کیونکہ روزانہ بستر پر کاسمیٹکس، لوشن، تیل وغیرہ پہنچتے رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ ٹشو کی طرح گندا ہوجاتا ہے ، پھر کسی رات یہ ساری گندگی آپ کے جسم پر منتقل ہوجاتی ہے اور جسم کے مساج بند کردیتی ہے، جس سے دانے پیدا ہوجاتے ہیں۔

خوش قسمتی سے ان سب پریشانیوں سے بچنے کا آسان حل بستر کی چادروں کو زیادہ سے زیادہ دھونا ہے، ماہرین ہفتہ میں ایک بار گرم پانی سے بستر اور تکیہ کی چادروں کو دھونے کا مشورہ دیتے ہیں، اس سے بیکٹریا اور گردوغبار ختم ہوجاتی ہے اسی طرح داغ وغیرہ بھی ختم ہوجاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -