سرائے عالمگیر : اولاد بڑھاپے کیا سہارا ہوتی ہے، مگر سرائے عالمگیر میں بد نصیب بیٹوں نے ضعیف باپ کو بیساکھیوں سمیت سڑک پر چھوڑ دیا۔
جس باپ نے بیٹوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا ان ہی بیٹیوں نے اسے بیساکھیوں کے سہارے سڑک پر بے یارومدد گار چھوڑ دیا۔
سرائے عالمگیر کا رہائشی ستر سالہ بشیر احمد اپنی زندگی کی سانسیں فٹ پاتھ پرگزار رہا ہے، بشیر احمد نے جن چاربیٹوں کو پالا مگر چار بیٹے مل کر بھی بوڑھےباپ کو نہ پال سکے۔
بیٹوں نے بوڑھی ہڈیوں کا سہارا بننے کےبجائے اپنے باپ کو بیساکھیوں کے سہارے پر چھوڑ دیا، ساری زندگی پیٹ کاٹ کر اپنا نوالہ بچوں کے منہ میں ڈالنے والا آج دوسروں کے ٹکروں پر پل رہا ہے۔
آس پڑوس کے دکاندار اس ضعیف شخص پر ترس کھا کر روٹی دے جاتے ہیں، مکان کے ہوتے ہوئے پنکچر کی دکان ہی اس کی کٹیا ہے جہاں بشیر احمد بستر ڈال کر پڑا رہتا ہے، پاؤں میں لگا زخم بھی ناسور بن رہا ہے۔
بیماری سے ہاتھ مڑ گئے، بوڑھے باپ کو بیٹوں کا انتظارنہیں مگر شاید کوئی مسیحا آجائے اور اس کا بڑھاپا سکون سے کٹ جائے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔