کراچی: شہر قائد کے علاقے بہادر آباد میں نانا نواسی کی ہلاکت کے کیس میں نیا پہلو سامنے آ گیا ہے، ایک طرف مبینہ قاتل سکندر کی تشدد کی حالت میں تصاویر اور دوسری طرف جھگڑے کے بعد کی ویڈیوز نے نئی کہانی سنا دی ہے۔
ان دنوں بہادر آباد، چار مینار چورنگی کے قریب داماد کے مبینہ تشدد سے زبیر نامی معمر شہری اور اپنی ہی بیٹی فاطمہ کی ہلاکت کا کیس معمہ بنا ہوا ہے، اس دہرے قتل کے کیس میں اب نامزد ملزم سکندر کے اپارٹمنٹ کی وہ سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے آئی ہیں جن میں جھگڑے کے بعد مقتولین کو جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
مبینہ قاتل سکندر کی فیملی کا کہنا ہے کہ اگر جھگڑے کے بعد بچی زخمی تھی اور حالت بہت خراب تھی، تو اس کی ماں نے بجائے خود اس کو اسپتال لے جانے کے مقتول زبیر کے حوالے کیسے کیا؟ جو اسے اسپتال لے جانے کی بجائے اپنے گھر لے گئے۔ اور اگر وہ خود بھی زخمی تھے یا حالت خراب تھی تو اکیلے کیسے کار چلا کر لے جا رہے ہیں۔
فوٹیجز سے کس بات کا انکشاف ہوتا ہے؟
دوہرے قتل کے اس کیس میں اپارٹمنٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کی وجہ سے نیا پہلو سامنے آیا ہے، فوٹیج میں مقتول زبیر اور مقتولہ فاطمہ کو دیکھا جا سکتا ہے، فاطمہ کو خاتون لفٹ کی جانب لے جاتی نظر آتی ہیں، اس موقع پر مقتول زبیر کی اپنی بیٹی اور اہلیہ بھی ہمراہ تھیں۔
ایک فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقتول زبیر خود کار چلا کر عمارت کے اندر لایا، والدہ نے ننھی فاطمہ کو کار کی کھڑکی سے اندر دیا، اور کسی بھی ویڈیو میں بچی زخمی نظر نہیں آ رہی۔ مقتول زبیر کمسن نواسی کو لے کر کار میں روانہ ہوا جب کہ بیٹی اور اہلیہ اپارٹمنٹ میں ہی کچھ دیر تک موجود رہے۔
مبینہ قاتل کی تصویر
مبینہ قاتل زبیر کی جھگڑے کے بعد تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں، فیملی ذرائع کے مطابق سکندر اور فیملی پر بھی تشدد ہوا تھا، جب کہ سکندر کی والدہ اور دیگر خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، یعنی دونوں جانب سے ایک دوسرے کو مارا پیٹا گیا تھا۔ فیملی ذرائع کے مطابق جھگڑے کے بعد سکندر دوبارہ مقتول کے گھر نہیں گیا تھا۔
دوسری طرف پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد فرار ملزم کی تلاش بدستور جاری ہے۔ اس واقعے کی ایف آئی آر نیو ٹاؤن تھانے میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت درج کی گئی ہے۔