کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے آئندہ مالی سال 19-2018 کا بجٹ آج پیش کیا جانا تھا تاہم وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اعلان کیا کہ اب بجٹ 14 مئی کو پیش کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کی جانب سے تیار کردہ آئندہ مالی سال 19-2018 کے بجٹ دستاویزات اے آر وائی نیوز نے حاصل کیں جس میں بجٹ کا کل حجم 3 کھرب 49 ارب 6 کروڑ سے زائد رکھا گیا تھا۔
بجٹ میں محصولات کی مد میں 2 کھرب 90 ارب 29 کروڑ سے زائد روپے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 2 کھرب 64 ارب 4 کروڑ سے زائد روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال 19-2018 کا بجٹ 59 ارب 3 کروڑ سے زائد خسارے کا ہوگا، جس میں امن و امان کے لیے 38 ارب روپے سے زائد، صحت کے لیے 19 ارب روپے، زراعت کے لیے 8 ارب 7 کروڑ سے زائد رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
بجٹ میں 8 ہزار 35 نئی آسامیاں پیداکرنے کی تجاویز بھی سامنے آئیں جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشنز میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی تھی علاوہ ازیں کینسر اسپتال کی تعمیر کے لیے 2 ارب روپے، امراض قلب کے اسپتال کی تعمیر کے لیے 2 ارب 50 کروڑ جبکہ اساتذہ کی تربیت کے لیے 1 ارب 50 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی تھی۔
علاوہ ازیں بجٹ میں محکمہ لائیو اسٹاک کے لیے 4 ارب روپے، مائنز اینڈ منرل کے لیے 2 ارب 30 کروڑ روپے، ویمن ڈویلپمنٹ کے لیے 11 کروڑ 20 لاکھ روپے، کالجز کے لیے غیر ترقیاتی بجٹ 8 ارب 50 کروڑ روپے، اسکولوں کے لیے 43 ارب 50 کروڑ، انڈسٹریز کے لیے 1 ارب 20 کروڑ اور ماہی گیری کے لیے 92 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی تھی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔