تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

لکڑی، لوہے اور پلاسٹک کے بعد اب "غبارہ فرنیچر”، تصاویر دیکھیں

دنیا میں لکڑی، لوہے اور پلاسٹک کے فرنیچر کا استعمال تو رائج ہے لیکن اب ایک تخلیق کار نے غباروں سے فرنیچر بناکر دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

کوئی بھی نئی تخلیق زندگی میں نئے رنگ بھرتے ہیں کیونکہ جدت سے ہی دنیا رنگین ہے۔ اگر یہ تخلیق انوکھی ہو تو اپنی انفرادیت کی بدولت سب کی توجہ کا مرکز بن جاتی ہے۔ ایسا ہی کچھ تخلیق کیا ہے کوریا کے ایک نوجوان تخلیق کار نے۔

دنیا میں گھر، دفتر میں آپ نے لکڑی، لوہے یا پلاسٹک کے بنے فرنیچر ضرور دیکھیں ہوں گے لیکن کوریائی نوجوان سوینجن یانگ نے اس فرنیچر کو غباروں سے بناکر دنیا کو بھی حیرت میں ڈال دیا ہے کہ اس فرنیچر کو باقاعدہ بیٹھنے اور آرام کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جو رنگوں اور شفافیت کی وجہ سے دیکھنے میں انتہائی دلکش محسوس ہوتے ہیں۔

دنیا غباروں سے بنے اس انوکھے فرنیچر کو دیکھ کر یوں حیرت زدہ ہے کہ غباروں میں صرف ہوا بھری ہوتی ہے اور وہ اتنے نازک ہوتے ہیں جو بعض اوقات صرف چھونے سے ہی اپنا وجود کھو بیٹھتے ہیں تو انسان کا وزن کیسے برداشت کرسکتے ہیں۔

اس منفرد فرنیچر کے تخلیق کار سیونجن یانگ نے 2013 میں اپنی گریجویشن مکمل کی اور اس کے بعد اپنے اس تخلیقی فرنیچر پر طبع آزمائی کی۔ ابتدا میں انہوں نے ربڑ سے میز کرسیاں بنانے کی کوشش کی جس میں کامیابی کے بعد انہوں نے غباروں سے فرنیچر بنانے کا سوچا۔

سیونجن کے مطابق فرنیچر کا ایک شاہکار بنانے میں دو ہفتے لگتے ہیں اور بیٹھنے سے وہ پھٹتے نہیں اور نہ ہی ہوا نکلتی ہے کیونکہ مضبوطی کے لیے ایک خاص سلوشن لگائی جاتی ہے۔ بعض افراد سمجھتے ہیں کہ اس طرح فرنیچر نرم ہوگا لیکن ایسا نہیں بلکہ اس میں سختی ہوتی ہے جو بیٹھے والا محسوس کرسکتا ہے۔

مختلف ڈیزائنوں کے تحت رنگ برنگے غباروں کو پھلایا جاتا ہے اور انہیں مختلف اشکال میں ڈھالا جاتا ہے۔ مثلاً اسٹول کی تین ٹانگیں بنائی جاتی ہیں اور اسی لحاظ سے غباروں کو موڑ کر خاص شکل دی جاتی ہے اور اس کے بعد ان پر رنگین گوند کا اسپرے کیا جاتا ہے۔ اس طرح فرنیچر وزنی ہوجاتا ہے اور خشک ہونے پر ٹھوس شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اس کے بعد حتمی طور پر ایک محلول میں اسے ڈبویا جاتا ہے۔

سیونجن نے مزید بتایا کہ وہ اپنی تخلیقات میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے ٹافیوں کے شوخ رنگوں کا استعمال کرتے ہیں جس سے غباروں کی شفافیت میں مزید خوبصورت لگتی ہے۔ یہ فرنیچر کم وزن ہونے کے باعث منتقل کرنے میں بھی آسانی رہتی ہے اور جو لوگ وقتاً فوقتاً گھر کی سیٹنگ تبدیل کرتے ہیں ان کے لیے یہ بہترین آپشن ہے۔

Comments

- Advertisement -