کوئٹہ: وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث ٹارگٹ کلرز کا بڑا نیٹ ورک پکڑ لیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کے بڑے واقعات میں ملوث ماسٹر مائنڈ سمیت اُس کے دو ساتھیوں کو گرفتار کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ کارروائی کے نتیجے میں کالعدم تنظیم کا اہم کمانڈر دو ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا ہے جو 24 سے زائد دہشت گردی کی مختلف وارداتوں میں ملوث ہے اور کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکوں کا سہولت کار بھی ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ آخری دہشت گردی کے خاتمے تک ہماری جنگ جاری رہے گی، پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔ وزراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر پورے صوبے میں ہائی الرٹ کیا ہواہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گرد سول اسپتال، پولیس ٹریننگ سینٹراور شاہ نورانی مزارسمیت 24 بم دھماکوں اور اہم شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا، انہوں نے کہا کہ دہشت گرد نے بیرسٹر امان اللہ کوبھی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔
ویڈیو دیکھیں
اس موقع پر گرفتار ملزمان کے اعترافی بیان کی ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں ملزم سعید عرف تقویٰ نے اعتراف کیا کہ اُس نے لا کالج کے پرنسپل بیرسٹر امان اللہ اچکزئی اور بلوچستان بار کونسل کے صدر بلال انور کانسی ایڈوکیٹ سمیت دیگر افراد کو قتل کیا۔
اپنے اعترافی بیان میں ملزم نے کہا کہ اُسے بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان ایجنسی این ڈی ایس کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا، گرفتار دہشت گرد نے سول اسپتال کے باہر ہونے والے دھماکے میں سہولت کاری کا بھی اعتراف کیا۔