تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

بس کنڈیکٹر نے قابل ترین لوگوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

نئی دہلی : کنڈیکٹر نے بھارت میں سرکاری ملازمت کا سب سے بڑا امتحان پاس کرلیا، مدھو نے کنڈیکٹری کے ساتھ ساتھ روزانہ پانچ گھنٹے امتحان کی تیاری کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹکا کے شہر بینگلور کے رہائشی 29 سالہ مدھو نے بھارت کے اعلیٰ ترین امتحان میں کامیابی حاصل کرکے ثابت کردیا کہ محنت سے سب کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

بھارتی کنڈیکٹر نے یونین پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں شامل ہونے کےلیے جون 2019 میں ایڈمیشن لیا تھا جس کا رواں برس جنوری میں امتحان منعقد ہوا تھا اور مدھو نامی بھارتی شہری نے بہترین نمبروں سے کامیابی حاصل کی اور اب 25 مارچ کو منعقد ہونے والے انٹرویو کی تیاری کررہا ہے۔

مدھو بینگلور میٹروپولیٹن ٹرانسپورٹ کاپریشن (بی ایم ٹی سی) میں بطور کنڈیکٹر ملازمت کرتا ہے، آٹھ گھنٹے کی ملازمت کے ساتھ ساتھ دن میں 5 گھنٹے پبلک سروس کمیشن کے امتحان کی تیاری بھی کرتا تھا۔

مقامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مدھو اپنے خاندان میں پہلا شخص ہے جس نے اسکول جانا شروع کیا اور 19 سال کی عمر میں کنڈیکٹری شروع کردی تاہم وہ ہمت نہیں ہارا اور ملازمت کے ساتھ یونیورسٹی میں داخلہ اور دیکھتے ہی دیکھتے مدھو نے سیاسیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرلی۔

مدھو اپنے انٹرویو کے لیے اپنی باس سی شکھا سے رہنمائی حاصل کررہا ہے جو یونین پبلک سروس کمیشن حاصل کرنے کے بعد آئی اے ایس افسر بنی ہیں ہم بی ایم ٹی سی میں بطور مینجنگ ڈائریکٹر تعینات ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھو نے 2014 میں کرناٹکا ایڈمنسٹریٹو سروس کے امتحان میں بھی شرکت کی تھی لیکن وہ فیل ہوگیا اور 2018 میں مدھو نے یونین پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں شرکت کی تاہم وہ اس میں بھی ناکام رہا لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری اور 2019 میں دوبارہ امتحانات میں حصّہ اور اس دفعہ وہ کامیاب رہا۔

Comments

- Advertisement -